Sunday, January 23, 2011

Mohabbat

محبت!" اس ایک لفظ میں انسان کے خدا تک پہنچنے کا راز پوشیدہ ہے اور اس ایک لفظ کے اندر ہی ساری کائنات ہے۔ لیکن! ایک بات یاد رکھنا کہ محبت تم اُسی وقت کر سکو گے جب تم اندر سے خوش اور پرباش ہو گے۔ محبت جھنڈی نہیں ہے کہ گھر کے باہر لگا لی یا تمغہ نہیں ہے کہ سینے پر سجا لیا۔ یا پگڑی نہیں ہے کہ خوب کلف لگا کر سر پر باندھ لی' ...دستار محبت! یہ تو تمھاری روح ہے تمھارے اندر کا اندر۔ اور تمھاری آتما کی آتما ہے۔ اس کو تو دریافت کرنا پڑے گا۔ ڈھونڈنا پڑے گا' اس کی کھوج لگانی ہو گی۔ یہ عائد نہیں کی جاتی' اندر سے باہر لائی جاتی ہے۔
زاویہ سوئم
صفحہ ۲۴۲
باب: محبت کی حقیقت

No comments:

Post a Comment