Wednesday, August 23, 2023

اللہ دن پھیرتا ہے

ایک فرد کی زبانی _______اللہ_دن_پھیرتا_ہے

آج میں نماز فجر کے بعد واک پر تھا تو مجھے سعودی عرب کے ایک نمبر سے فون آیا اور ایک خاتون نے کہا کہ انکل بشیر میں خانہ کعبہ کے بالکل سامنے بیٹھی ہوں اور آپ کے لیے دعا کر رہی ہوں ۔ میں نے خوشی سے کہا بیٹا شکریہ❗ مگر آپ ہیں کون ؟... جب اس بچی نے مجھے ایک واقعہ یاد کروایا تو مجھے اپنی 4 سال پرانی Tuesday Stories یاد آ گٸیں ۔

Sunday, August 20, 2023

رب کا پیغام ہم سب کے نام

اس تحریر کو ایک بار ضرور پڑھیں ہوسکتا ہے آپکی زندگی بدل جاۓ

اس کہانی کی راویہ ایک خاتون مبلغہ ہیں جو کہ قصیم شہر میں غسل میت ڈیپارٹمنٹ کی بھی رکن ہیں وہ کہتی ہیں
 کسی مدرسے کی مڈل لیول کی ایک طالبہ کا انتقال ہوگیا
 اس بچی کی عمر ابھی تھوڑی ہی تھی اور وہ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ رہی تھی
اس کا نام نوف تھا
جب اس کی وفات ہو گئی تو اس ماں اور بہنیں اسے میرے پاس لائیں تاکہ میں اسے غسل دوں اور کفن پہناؤں شدت غم سے اس کی ماں کا رو روکر برا حال تھا
وہ اپنی بیٹی سے چمٹی ہوئی تھی اور اس سے جدا ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے تھی 

Saturday, August 12, 2023

ہمـــاری زنـــدگـــی

زندگی ایک بہت خوبصورت امتحان ہے، جس کا ایک پرچہ ہمیں روز حل کرنا ہوتا ہے.
اس پرچے میں کبھی خوشیاں ہوتی ہیں، کبھی غم ہوتے ہیں، کبھی محبتیں ہوتی ہیں اور کبھی نفرتیں اور بدگمانیاں!

Wednesday, August 9, 2023

‏ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻗﺪﺭﺕ ﮐﯽ ﻋﺠﺐ ﻧﺸﺎﻧﯽ!


ﮔﻮﻟﮉﻥ ﭘﻠﻮﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﺠﺮﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﮨﮯ . ﯾﮧ ﮨﺮ ﺳﺎﻝ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﺭﯾﺎﺳﺖ ﺍﻻﺳﮑﺎ ﺳﮯﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﺗﮏ 4000 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﮐﯽ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮨﺠﺮﺕ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ . ﺍﺱ ﮐﯽ ﯾﮧ ﭘﺮﻭﺍﺯ 88 ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺤﯿﻂ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ,ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﭨﮭﮩﺮﺗﺎ . ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟﮐﻮﺋﯽ ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﺗﯿﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﺎ  .ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﺳﺴﺘﺎﻧﺎ ﻧﺎﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ 
ﺟﺐ ﺳﺎﺋﻨﺴﺪﺍﻧﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﭘﺮ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﭘﺘﮧ ﭼﻼ ﮐﮧ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺳﻔﺮ ﻣﮑﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯﻟﺌﮯ88 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ( fat ) ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ .ﺟﺒﮑﮧ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﮯ ﺍﯾﻨﺪﮬﻦ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎ 70 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺩﺳﺘﯿﺎﺏ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ .ﺍﺏ ﮨﻮﻧﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ
ﭼﺎﮨﺌﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ 800 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﺮ ﮐﺮ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ . ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﭘﮩﻨﭽﺘﺎ ﮨﮯ, ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏﺷﺸﺪﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ . ﺍﺻﻞ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮔﺮﻭﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﮑﻞ ﻣﯿﮟ v ﮐﯽ ﺷﯿﭗ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ اور اپنی پوزیشن چینج کرتے رہتے ہیی,ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﺭﮔﮍ ﮐﺎ ﮐﻢ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺑﻨﺴﺒﺖ
ﺍﮐﯿﻠﮯ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ . ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﯽ %23 ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺳﯿﻮ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ , ﺟﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﯾﺘﯽ
ﮨﮯ 6. ﯾﺎ 7 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺍﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺭﯾﺰﺭﻭ ﻓﯿﻮﻝ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ, ﺟﻮ ﮨﻮﺍﻭﮞ ﮐﺎ ﺭﺥ
ﻣﺨﺎﻟﻒ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮐﺎﻡ ﺁﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ .

ﺍﺏ ﮨﻢ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﻮﻥ اللّه  کی کبریائ کا ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ .ﺍﯾﮏ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﺟﺎﻥ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺳﻔﺮ ﮐﮯ ﻟﺌﮯﮐﺘﻨﯽ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺩﺭﮐﺎﺭ ﮨﮯ .ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺍﺳﮯ ﮐﻮﻥ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﮯ .ﺍﺗﻨﮯ ﻟﻤﺒﮯ ﺳﻔﺮ ﮐﯽ ﺍﺳﮯ ﮨﻤﺖ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺎ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﮯ ﺍﻧﺪﺍﺯﮦ ﮨﮯ . ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﻮ ﯾﮧ ﮐﺲ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ v ﺷﯿﭗ ﻣﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﻭﮦ ﮐﯿﺴﮯ ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺑﭽﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ .

ﻓﺘﺒﺎﺭﮎ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﺣﺴﻦ ﺍﻟﺨﺎﻟﻘﯿﻦ !

معاف کرنا سیکھیں

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک آدمی نے آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! میں اپنے خادم کی غلطیوں کو کتنی بار معاف کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس شخص کے اس سوال پر خاموش رہے، اس نے پھر عرض کیا: اللہ کے رسول! میں اپنے خادم کی غلطیوں کو کتنی بار معاف کروں؟ آپ نے فرمایا: "ہر دن 70 ( ستر )  بار معاف کرو"۔ 
جامع الترمذی:1949

بیٹے کو والد کی انوکھی نصیحت

اپنے بیٹے کو والد صاحب کی انوکھی نصیحت

1- سگریٹ نوشی سے بچو.
2- بیوی کے انتخاب ميں بہت دور اندیشی سے کام لو کیونکہ تمہاری خوشی یا غمی کا دارو مدار 90% اسی پر ہوتا ہے.
3- بہت سستی چیزیں مت خریدو.

درود شریف کا حق

میں درود شریف پڑھتے پڑھتے گلی میں گھر کی طرف جاتے ہوئے کچھ فاصلے پر تھا کہ رحمان بابا نے مجھے آواز دی، رحمان بابا کے بلانے پر میں واپس انکے پاس گیا مجھے دیکھتے ہی وہ بولے: میں تمہیں بتانا بھول گیا اگر کوئی ضروری کام نہیں تو اس جمعرات مغرب کی نماز کے بعد لازمی آجانا یا ایک کام کرنا مغرب کی نماز میرے ساتھ پڑھنا۔

یادداشت تیز کرنے کے 5 بہترین طریقے

  

 انسان کی روزمرہ کی زندگی کے لیے یادداشت کا تیز ہونا بہت ضروری ہے پھر چاہے وہ اہم کاموں کو یاد رکھنا ہو، کسی کے نام اور چہرے کو یاد رکھنا ہو یا نئی معلومات کوذہن نشین کرنا ہو


ایسے لوگ جن کی یادداشت کمزور ہے اور اُنہیں کسی بھی چیز کو یاد رکھنے میں دشواری محسوس ہوتی ہو تو اب اُنہیں پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں کیونکہ جس طرح جسمانی ورزش کے ذریعے انسان اپنے جسم کی فٹنس کو بہتر بنا سکتا ہے اسی طرح مختلف قسم کی ورزش سے انسان کے دماغ کو بھی تربیت دی جا سکتی ہے اور یادداشت کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔

یہاں ایک نظر چند ایسے مؤثر طریقوں پر ڈال لیتے ہیں جوکہ انسان کی یادداشت کو تیز کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔

1- میموری گیمز

Monday, August 7, 2023

سچی محبت

عینک صاف کرتے ہوئے فضل صاحب نے اپنی بیوی سے کہا: ہمارے زمانے میں موبائل نہیں تھے۔ 

بیوی: لیکن ٹھیک 5 بج کر 55 منٹ پر میں پانی کا گلاس لے کر دروازے پرآجاتی اور آپ آ پہنچتے ۔

شوہر: ہاں میں نے 30 سال کام کیا لیکن آج تک سمجھ نہیں سکا کہ میں اس لیے آتا تھا کہ تم پانی لاتی تھی یا تم پانی اس لیے لاتی تھی کہ میں آتا تھا۔

بیوی: ہاں.. اور یاد ہے.. آپ کے ریٹائر ہونے سے پہلے جب آپ کو شوگر کی بیماری نہیں تھی اور میں آپ کی پسندیدہ کھیر بناتی، تب آپ کہتے کی آج دوپہر میں ہی خیال آیا کہ اگر کھیر کھانے کو مل جائے تو مزہ آ جائے ..
 
شوہر: ہاں.. واقعی.. دفتر سے نکلتے وقت جو سوچتا ، گھر آ کر دیکھتا کہ تم نے وہی بنایا ہے.

بیوی: اور تمہیں یاد ہے جب میں پہلی ڈیلیوری کے وقت میکے گئی تھی اور جب درد شروع ہوا تو مجھے لگا کاش ! تم میرے پاس ہوتے.. اور ایک گھنٹے کے اندر تم وہاں کسی خواب کی طرح آ گئے؟
شوہر: ہاں.. اس دن یونہی سوچا تم سے مل لوں!!

بیوی: اور جب تم میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر  غزل کے دو شعر پڑھتے 
شوہر: ہاں اور تم شرما کے اپنی پلکیں جھکا لیتی میں سمجھ لیتا مجھے میری غزل کی داد مل گئی !!

بیوی: اور ہاں ایک مرتبہ چائے بناتے ہوئے میرا ہاتھ ہلکا سا جل گیا تھا اور اسی شام آپ نے جیب سے برنول کی ٹیوب نکالی اور کہا اسے الماری میں رکھ دو۔

شوہر: ہاں..  گزشتہ روز ہی میں نے دیکھا تھا کہ ٹیوب ختم ہو گئی ہے، پتہ نہیں کب اس کی ضرورت پڑ جائے ، یہ سوچ کر میں ٹیوب لے آیا تھا!!

 بیوی: تم کہتے آج آفس کے بعد وہیں آجانا ساتھ فلم دیکھے گے اور باہر کھانا بھی کھاۓ گے۔
شوہر: اور جب تم آتی تو اسی رنگ کا جوڑا پہن کر آتی جیسا میں نے سوچا ہوتا تھا ۔

پھر قریب جا کر بیوی کا ہاتھ تھاما اور کہا: ہاں ہمارے زمانے میں موبائل نہیں تھے لیکن.. "ہم دونوں تھے!!"
 
بیوی: آج بیٹا اور بہو اکٹھے ہیں لیکن.. باتیں نہیں واٹس ایپ ہوتا ہے.. لگاؤ نہیں ٹیگ ہوتا ہے, کیمسٹری نہیں کمینٹ ہوتا ہے, پیار نہیں لایک ہوتا ہے, میٹھی نوک جھونک نہیں ان فرینڈ ہوتا ہے,  کوئی اٹیچمنٹ نہیں .. کوئی تبصرہ نہیں ..

اُنہیں بچے نہیں چاہیے، اُنہیں پب جی, کینڈی کرش ساگا، ٹیمپل رن اور سب وے سرفرز چاہیے ۔

شوہر: چھوڑو ان سب باتوں کو.. اب ہم وائبریٹ موڈ پر ہیں، ہماری بیٹری کی بھی 1 ہی ڈنڈی بچی ہیں..
ہائے..!!  کہاں چلی..؟

بیوی: چائے بنانے ..
 شوہر: ارے میں کہنے ہی والا تھا کہ چائے بنا لو۔
 بیوی:  پتا ہے میں ابھی بھی کوریج میں ہوں اور میسجز بھی آتے ہیں۔
 دونوں ہنس دیے..

شوہر: ہاں ہمارے زمانے میں موبائل نہیں تھے..!!

ہاں دوستو شاید یہی سچی محبت ہے۔  جو آج کے ہم جیسے نوجوان کبھی حاصل نہیں کر سکتے ہیں
اردو گلوبل

Sunday, August 6, 2023

تخریبی عمل اور تعمیراتی کام

‏مشہور سلطنت عثمانیہ کے ایک سلطان نے جب پرانے محلات میں سے چند ایک کو گرا کر ان کی جگہ نئے محل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ، تو سلطان نے اپنے وزیروں ، مشیروں سے سلطنت کے سب سے زیادہ قابل اور ھنر مند انجینئر کے بارے میں استفسار کیا ، تو وزیروں ، مشیروں نے جواب دیا ، ھماری سلطنت میں صرف ایک ھی ایسا انجینئر ھے جو آپ کے معیار پر پورا اتر سکتا ھے ۔
‏   
‏سلطان نے اُس انجینئر کو بلوا بھیجا ، اُسے اچھی طرح سمجھایا کہ وہ اِس سے کیا کام لینا چاھتا ھے ، انجینئر نے سلطان کی خواھش اور ضرورت کو سمجھتے ھوئے محلات کو ازسر نو تعمیر کرنے کا ٹھیکہ لے کر کام شروع کر دیا ۔

‏  کہانی میں یہاں تک تو سب کچھ عام اور مانوس دیکھائی دیتا ھے ، لیکن غیر معمولی بات یہ ھے کہ تعمیرات میں سلطان ھر چھوٹی بڑی چیز کی مکمل چھان بین کرتے ھوئے انجینئر کے ساتھ کسی سائے کی طرح رھتا تھا ۔
‏انجینئر کے ایک ایسے کام نے سلطان کی توجہ کھینچ لی جو اُس سے پہلے سلطنت میں کسی نے بھی نہیں کیا تھا ۔
‏ ھوا یُوں کہ جب انجینئر نے محلات کو گِرانا شروع کیا تو اُس نے توڑ پھوڑ کیلئے جن مزدوروں سے کام لیا تھا ، محلات کی تعمیر کرتے ھُوئے انہیں ساتھ شامل نہیں کیا ۔
‏ بلکہ اُنہیں اُن کی مزدوری دے کر فارغ کر دیا گیا ۔

‏   جب سلطان نے یہ سب دیکھا تو انجینئر کو دربار میں بلوایا ۔

‏اور کہا !!! 
‏   جب تم محلات گِرانے کا کام کر رھے تھے ، اُس وقت تم نے جن مزدوروں کو استعمال کیا ، 
‏تعمیرات میں اُن کو استعمال کیوں نہیں کیا ، تمھارے اِس اچھوتے عمل کی کیا وجہ ھے ؟

‏   انجینئر نے مختصر سا جواب دے کر سلطان کو ششدر کر دیا ،
‏" حضور ، جو تخریب کے لائق ھے وہ تعمیر کے لائق نہیں ھے "

‏جو شخص تباہ و بربادی کرنے میں مہارت رکھتا ھے ، اُس سے تعمیر و ترقی کا کام نہیں لیا جا سکتا ۔

‏انسانی فطرت کی بہترین تشریح ھے کہ جو شخص تخریب کے کام میں مہارت حاصل کر لے تو پھر یقیناً اس کی جمالیاتی حس مر جاتی ھے ، وہ تعمیری کاموں کی بجائے تخریبی کاموں میں مصروف رھتا ھے اور اِسی میں اُسے لذت بھی ملتی ھے ، ایسے میں اگر اس سے تعمیری کام کروائیں گے تو اُس کے فن میں تشدد کا رنگ نمایاں ھوگا