سوال: انسان رب تعالی کے ساتھ بندگی کیسے قائم کر سکتا ہے ؟
سرفراز شاہ صاحب
انسان لالچ ، ڈر یا پھر محبت کی وجوہات کی بنا پر حکم کی تعمیل کرتا ہے ۔وہ لوگ جو نوکر پیشہ ہیں وہ اس بات کو زیادہ اچھی طرح سمجھ پائیں گے۔ فرض کریں جون کے مہینے میں آپ کا باس آفس ٹائمنگ ختم ہو نے سے ایک گھنٹہ پہلے ایسا کام دے دے جو کہ چار پانچ گھنٹوں میں ختم ہو گا تو آپ بہانے بنائیں گے کہ اس فائل سے متعلقہ فائل تو جس کے پاس تھی وہ تو جا چکا ہے یا اس طرح کوئی اور بہانہ ،حالانکہ آپ جانتے ہیں کہ میری ترقی باس کی سفارش پر ہو گی ۔آپ کے دِل میں اگر چہ یہ لالچ ہوگی لیکن آپ یہ کام اگلے دن پر ڈال دیں گے ۔اس کے بعد جب آپ گرمی سے نڈھال گھر پہنچیں گے تو چھوٹا بچہ ٹانگوں سے لپٹ کر کہے گا کہ اسے قریبی دوکان سے ٹافیاں لے دو۔تو میں گرمی کی پرواہ نہ کرتے ہو ئے آپ اس کے ساتھ دوکان پر جاکر ٹافیاں لے دیں گے اور اس کی خوشی دیکھ کر آپ بھی خوش ہوجائیں گے۔
بچے کی فرمائش پوری کرنے میں بڑا کردار اس محبت کا ہے جو آپ کا ا س کے ساتھ ہے۔
میری گزارش ہے کہ رب تعالی کے ساتھ تعلق ڈر ،خوف یا لا لچ کا بنانے کی بجائے محبت اور عشق کا بنائیں ۔اس سے ہم اللہ کے احکام سے روگردانی نہیں کر پائیں گے ۔جب رب تعالی سے رشتہ جڑ جاتا ہے توا س کی تعمیل ہو تی چلی جاتی ہے ۔بندگی یہ نہیں کہ اس کے احکام کی تعمیل کریں بلکہ اس کا چھوٹا سا چھوٹا حکم بھی آپ کی نظروں سے اوجھل نہ ہو اور اس کی تعمیل ہو تی رہی یہ بندگی ہے ۔
No comments:
Post a Comment