احمد بس سے اترا اور اینٹوں سے بنی چھوٹی سی سڑک پر چلتے ہوئے، اپنی قسمت کو کوسنے لگا۔ آج مختلف اداروں میں انٹرویو دیتے ہوئے کافی دن گزر گئے تھے، مگر اسے ہر بار کامیابی کے بجائے، ناکامی
Monday, April 26, 2021
ننھی دکان
Sunday, April 25, 2021
قرآن کی دوا
عشق حقیقی کی پختگی
ملنگ درویش کی محبت
Saturday, April 24, 2021
ایک نہر۔۔۔۔۔۔۔
نصیب....
Friday, April 23, 2021
تعارف
نقاب یا بے نقاب
Thursday, April 22, 2021
چھوٹی سی الجھن
ایک محفل میں ایک حضرت نے میری ایک بات پر سوال کیا کہ
" آپ کا مسلک کیا ہے؟ "
میں نے جواب دیا " کچھ نہیں"۔
کہنے لگے " پھر بھی"۔
شکر (Thanks) کی فریکوئنسی
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے شاگردوں کے ساتھ درس و تدریس میں مشغول تھے کہ اچانک ان کا ایک خادم پریشان حال کمرے میں داخل ہوا اور کہا کہ “حضرت! جس جہاز میں آپ کا تجارتی سامان آ رہا تھا وہ راستے میں ڈوب گیا ہے۔”
اچھی خوراک
ہم اکثر سنتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں نے اچھے وقت دیکھے ہیں اور اچھی خوراک کھائی ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت اچھی ہے۔وہ ہم سے زیادہ باہمت ہیں۔ آپ کے خاندان میں جو بزرگ ہوں گے کہیں نہ کہیں وہ بھی ایسے ہی ہوں گے۔ میں نے کچھ بزرگ خواتین کو دیکھا ہے کہ ساٹھ ستر سال کی عمر کے باوجود ان کے بال گھنے اور سیاہ ہیں۔
رشتوں کی حقیقت
رشتوں کو برداشت سے چلایا جاتا ہے نہ کہ رشتوں پر مسلط ہو کر کبھی بھی رشتے آباد نہیں ہوتے ہیں. جھکنا پڑتا ہے . سہنا پڑتا ہے. کبھی کبھی دوسروں کو خوشی دینے کے لیے اپنا دل دکھانا پڑتا ہے. جو بھی ہنسنا سیکھ جائے گا اس کی زندگی خوبصورت بن جائے گی.
ماں کی خدمت
حضرتِ اویس قرنی رضی اللہ عنہ حضور نبی ﷺ کى زیارت نہیں کر سکے لیکن دل میں حسرت بہت تھى کے حضور کا دیدار کر لوں...
بوڑھى ماں تھیں اور ان ھی کى خدمت آپ کو حضور کے دیدار سے روکے ہوئے تھى...
شان کے مطابق
کہتے ہیں محمود غزنوی کا دور تھا
ايک شخص کی طبیعت ناساز ہوئی تو طبیب کے پاس گیا
اور کہا کہ مجھے دوائی بنا کے دو طبیب نے کہا کہ دوائی کے لیے جو چیزیں درکار ہیں سب ہیں سواء شہد
وسیلـہ
اللہ تعالی بھی کیا خوب خبر رکھتا ہے اپنے بندوں کی ، کل رات اپنے ایک چھوٹے سے آفس کی تیاری کیلئے ایک رنگ ساز کو لے کر آیا ۔ اس نے جگہ دیکھ کر اپنی مزدوری بتائی ۔ میں نے کہا ٹھیک ہے لیکن آپ کام آج ہی شروع کر دیں تو اس نے کہا جی میں ابھی کچھ دیر میں ہی آپ کا کام شروع کر دوں
برداشت سے بڑھ کر نہیں
جتنے بھی دکھ آئیں ہماری برداشت سے بڑھ کر نہیں ہوں گے
ایک نوجوان اپنی زندگی کے معاملات سے کافی پریشان تھا ۔
اک روزایک درویش سے ملا قات ہو گئی تواپنا حال کہہ سنایا ۔
دنیاوآخرت میں کامیابی کاراز
میں نے پچھلے دنوں ایک شخص کا انٹرویو سنا
انٹرویو دینے والا دنیا کی کسی بڑی یونیورسٹی یا کالج تو دور کی بات شاید مڈل سکول تک بھی نہ گیا ہو گا
فــلاح کی آواز
مؤذن نے اللہ اکبر کہا ۔ بابا جی نےپکوڑوں کی کڑاہی کے نیچے شورمچاتے چولہے کو بند کیا ۔ اور بولے
دوستو ! تھوڑا سا انتظار کر لو ، بلاوا آگیا ہے ۔ حاضری لگوا کے آتا ہوں
یقین رکھو
صحرا میں بھٹکا ہوا مسافر پیاس سے مرنے کے قریب تھا جب دور اسے ایک کمرے کا ہیولا سا نظر آیا. وہ اسے نظر کا دھوکا سمجھ رہا تھا. چونکہ سمت تو وہ کھو چکا تھا اس لئے اس دھوکے کی طرف نڈھال بڑھنے لگا.
صدقہ کرنا
وہ علاقے کا اکیلا دھوبی تھا لیکن انتہائی بد اخلاق بدتمیز اور چور تھا. لوگوں کے کپڑوں میں سے ساماں نکال کر واپس نہ کرتا بیچ کر کھا پی جاتا. لوگوں کے کپڑے رد و بدل کر دیتا. غیبتیں کرتا.
اللّٰہ کی خاص نظر
ایک بُزرگ کسی راستے سے کہیں جا رہے تھے...
انہوں نے دیکھا کہ کچھ بچے آپس میں کسی بات پر بحث کر رہے تھے وہ اُن بچوں کے پاس گئے اور اُنسے پوچھا کیا بات ہے...!!
اُن بچوں نے بتایا کہ ہم اس بات پر بحث کر رہے ہے کہ جو انسان نیک ہو جو کبھی گناہ نہ کرتا ہو گناہوں
Wednesday, April 21, 2021
مقدر کی مہر
ایک مسکراہٹ
تکبر یا بڑائی کا احساس
ایک نصیحت
Tuesday, April 20, 2021
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور خواہش
ایک تلخ حقیقت
یقین اور بھروسہ
باتیں فرسٹ کلاس والی
پینسٹھ والی جنگ کے دنوں میں ہمارے والد صاحب بڑے بھائی کے لیے بہت پریشان تھے جو سندھ میں انسپکٹر پولیس تھے۔ والد صاحب نے مجھے زاد راہ دے کر وہاں بھیجا کہ کم از کم بھائی کے بیوی بچوں کو میانوالی لے آو۔ وہ سمجھتے تھے کہ میانوالی جنگی اثرات سے محفوظ رہے گا۔
Monday, April 19, 2021
زندگی ایسے گزاریں
اللہ کا حکم
چھوٹی سی نیکی اللہ کی رحمتیں
قرآنی معجزے
منافقت
انسانیت کی معراج
بزنس اور نوکری
مسلکی مناظرے
الله کا چناؤ
فنگر پرنٹس
مال ودولت کی حقیقت
عزت کرنے والا شخص چنیں
💫جو یہ لڑکیاں سمجھتی ہیں کہ بس محبوب مل جائے تو اور کچھ نہیں چاہیئے۔۔۔
محبوب کے ساتھ زندگی جیسی بھی ہوئی گذار لیں گے۔۔۔
جب پیٹ میں روٹی نا ہو۔۔۔
کہیں جانے کے لیئے ڈھنگ کا سوٹ نا ہو۔۔۔ جب برسوں بھی پسند کا کھانے کو نا ملے۔۔۔ جب محبوب لاپرواہ ہو۔۔۔ جب وہ آپ کو لے جا کر سسرال والوں کے رحم و کرم پہ چھوڑ کر بھول جائے۔۔۔ جب اولاد تکلیف سے تڑپ رہی ہو اور دوا کے پیسے نا ہوں۔۔۔ جب محبوب باہر مزید عورتوں پہ اپنی عاشق مزاجی کے سبب فدا ہو رہا ہو۔۔۔ جب شادی کے چند دن بعد ہی محبت کا سیاپا ختم ہو کر اصل زندگی شروع ہو جائے۔۔۔ جب رہنے کو گھر اچھا نا ہو۔۔۔ جب بات بات پر لڑائی ہونے لگے۔۔۔.
ساری محبت غائب ہو جاتی ہے۔۔۔
میری ایک بات لکھ کر رکھ لیں۔۔۔
محبوب بدل سکتاہے۔۔۔ لیکن اچھا انسان نہیں بدلتا۔۔۔
نکاح کرنے کے لیے اچھا شریف ذمےدار اور کمانے والا عزت کرنے والا شخص چنیں۔۔۔ محبوب نہیں۔۔۔
جب شوہر پیٹ بھرنے والا اور عزت کرنے والا ہو تو محبت لازمی ہو جاتی ہے۔۔۔
آپ نہیں جانتیں کہ کون بہترین ہے۔۔۔ اللہ جانتے ہیں۔۔۔
اس لیے رب کے فیصلوں پہ سر جھکائیں۔۔۔ دل کے آگے نہیں۔۔۔
ورنہ یہ دل آپ کو رلانے اور خوار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا...
ذرہ نہیں پورا سوچیں۔۔۔۔۔۔.