Thursday, November 5, 2015

برقی مواصلات

ان برقی مواصلات نے رشتوں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ جونہی ذہن میں خیال آیا ٹکسٹ مسج کی صورت میں زو کرکے ہوا کے دوش پر فریق مخالف تک پہنچ گیا۔ نہ نظر ثانی کا موقع نہ اس سے مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ۔
اگر یہ مسج مثبت ہو تب تو ٹھیک ہے مگر عام طور پر ایسا کم ہوتا ہے۔ اب گھریلو لڑائیاں ٹکسٹ مسجز پر لڑی جاتی ہیں۔
میاں بیوی سارا دن مسجز کا تبادلہ کرکے دل کی بھڑاس نکالتے رہتے ہیں۔ جو بات منہ پر نہیں کہی جاسکتی وہ بسہولت ٹکسٹ ہوجاتی ہے۔ گالیاں، کوسنے، طعن و تشنیع ، گلے شکوے برقی رفتار سے سفر کرتے ہیں اور برق رفتاری سے نفرتوں کو ہوا دیتے ہیں۔
میاں بیوی کو ایک اصول بنانا چاہئے کہ انکے درمیان ٹکسٹ کا تبادلہ صرف مثبت ہوگا۔ منفی باتیں ساری روبرو بیٹھ کر کی جائیں گی تاکہ دل آزاری کم سے کم ہو اور رشتوں کو بکھرنے سے بچایا جا
سکے۔

No comments:

Post a Comment