Tuesday, March 5, 2024

آخرت کا سودا

 ایک صاحب کو انگور بہت پسند تھے صبح اپنی فیکٹری جاتے ہوئے انہیں راستے میں اچھے انگور نظر آئے انہوں نے گاڑی روکی اور دو کلو انگور خرید کر نوکر کے ہاتھ گھر بھجوا دئیے اور خود اپنی تجارت پر چلے گئے دوپہر کو کھانے کے لئے واپس گھر آئے

دستر خوان پر سب کچھ موجود تھا مگر انگور غائب انہوں نے انگوروں کا پوچھا گھر والوں نے بتایا کہ وہ تو بچوں نے کھا لئے کچھ ہم نے چکھ لئے معمولی واقعہ تھا مگر بعض معمولی جھٹکے انسان کو بہت اونچا کر دیتے ہیں اور اس کے دل کے تالے کھول دیتے ہیں وہ صاحب فوراً دستر خوان سے اٹھے اپنی تجوری کھولی نوٹوں کی بہت سی گڈیاں نکال کر بیگ میں ڈالیں اور گھر سے نکل گئے انہوں نے اپنے کچھ ملازم بھی بلوا لئے پہلے وہ ایک پراپرٹی والے کے پاس گئے  کئی پلاٹوں میں سے ایک پلاٹ منتخب کیا فوراً اس کی قیمت ادا کی پھر ٹھیکیدار اور انجینئر کو بلایا  جگہ کا عارضی نقشہ بنوا کر ٹھیکیدار کو مسجد کی تعمیر کے لئے کافی رقم دے دی اور کہا دو گھنٹے میں کھدائی شروع ہونی چاہیے وہ یہ سب کام اس طرح تیزی سے کر رہے تھے جیسے آج مغرب کی اذان تک ان کی زندگی باقی ہو ان کاموں میں ہفتے اور مہینے لگ جاتے ہیں مگر جب دل میں اخلاص کی قوت ہو ہاتھ بخل اور کنجوسی سے آزاد ہو تو مہینوں کے کام منٹوں میں ہو جاتے ہے

یہی صورتحال تاجر صاحب کے ساتھ بھی ہوئی اخلاص اور شوق کی طاقت نے چند گھنٹوں میں سارے کام کرا دئیے بہترین موقع کا پلاٹ بھی مل گیا اچھا انجینئر اور اچھا ٹھیکیدار بھی ہاتھ آ گیا اور مغرب کی اذان سے پہلے پہلے کھدائی اور تعمیر کا کام بھی شروع ہو گیا شام کو وہ صاحب واپس گھر آئے تو گھر والوں نے پوچھا کہ آج آپ کھانا چھوڑ کر کہاں چلے گئے تھے؟

کہنے لگے اپنے اصلی گھر اور اصلی رہائشی گاہ کا انتظام کرنے اور وہاں کھانے پینے کا نظام بنانے گیا تھا الحمد للہ سارا انتظام ہو گیا اب سکون سے مر سکتا ہوں آپ لوگوں نے تو میری زندگی میں ہی انگور کے چار دانے میرے لئے چھوڑنا گوارہ نہ کئے اور میں اپنا سب کچھ آپ لوگوں کے لئے چھوڑ کر جا رہا تھا میرے مرنے کے بعد آپ نے مجھے کیا بھیجنا تھا؟ 

اس لئے اب میں نے خود ہی اپنے مال کا ایک بڑا حصہ اپنے لئے آگے بھیج دیا ہے اس پر میرا دل بہت سکون محسوس کر رہا ہے


No comments:

Post a Comment