Wednesday, May 11, 2011
Monday, May 9, 2011
نئی زندگی
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ جس شخص نے کسی مومن کی برائی پر پردہ ڈالا گویا اس نے ایک زندہ درگور کےے جانے والے شخص کو موت سے بچالیا اور اسے نئے سرے سے زندگی بخشی۔
٭ علامہ بن بدر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک کسی قوم کو عذاب میں نہیں پکڑتے جب تک وہ گناہ اور نافرمانی کھلم کھلا نہ کرنے لگے۔
٭ عثمان بن ابوسودہ رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ کسی شخص کیلئے یہ بات جائز نہیں کہ وہ اللہ کے پردے کو فاش کرے، سائل نے کہا کہ وہ اللہ کے پردے کو کیسے فاش کرے گا؟ تو آپ نے جواب دیا کہ جو شخص چوری چھپے گناہ کر بیٹھتا ہے تو اللہ تعالیٰ پردہ پوشی فرماتے ہیں ، لہٰذا کسی شخص کیلئے جائز نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے پردہ کو فاش کرے اور لوگوں پر اس شخص کا گناہ ظاہر کرے۔
راحت و خوشی کا باعث طرز زندگی
٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی تمام انسانیت کیلئے افضل اور اعلیٰ ترین نمونہ مثال ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق و عادات ، طور طریقے ، افعال و اقوال اور تمام صفات بہترین سیرت و کردار اور ایسی پر نور سیرت ہے جو تمام انسانوں کیلئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہے۔ جس میں تمام انسانوں کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور دلی راحت و خوشی کا سامان ہے۔
٭ جب کوئی عمل اللہ کی رضا و خوشنودی اور اس سے ملاقات کی امید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کے مطابق کیا جاتا ہے تو وہ عمل ضرور عنداللہ قبول کیا جاتا ہے۔
٭ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی سے محبت و عشق کا تقاضا یہ ہے کہ ہم مسلمان آپ کے اسوہ حسنہ کو اپنائیں اور اپنی دنیوی و اخروی ترقی اسی میں سمجھیں۔
اللہ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کا طریقہ
Saturday, April 16, 2011
Khushi Kyaa hai.....!
--
Fi Aman Allah
Khurram Shahzad
+92 - 333 - 5127596
Tuesday, March 15, 2011
Self Assesment Please
Are you unsatisfied and unhappy with your life ???
You think work pressure is enough?
Not enjoying life ???
No Opportunities for playing ???
A lot of responsibilities???
Couldn't get the desired outfit ???
Your diet is not proper???
Cant get or provide good education ???
Need luxury bedroom and resting place???
Need hygienic things in life???
Not satisfied with your lifestyle and social status???
Don't get chances to laugh and fun???
Need outdoor eating and relaxation???
Need a lot of home appliances and necessities ???
Unable to shop well ???
Need only Mineral Water for drinking ???
Be thankful to Allah Subhanaho Taala
Who made you much superior than millions of people
And granted you much more than you deserved
Alhamdulillah-e-Rabbil Aalameen
یااللہ تیرا شُکر ہے میرے مالک
کہ تو نے مجھے وہ نعمتیں عطا فرمائیں
کہ جن کا میں مستحق نہ تھا
مجھ پر اپنا کرم کر مالک آمین
--
Fi Aman Allah
Khurram Shahzad
+92 - 333 - 5127596
Friday, March 11, 2011
Monday, February 14, 2011
متأثر کن شخصیت
کہتے ہیں ایک بچے نے کچھوا پال رکھا تھا، اُسے سارا دن کھلاتا پلاتا اور اُسکے ساتھ کھیلتا تھا۔سردیوں کی ایک یخ بستہ شام کو بچے نے اپنے کچھوے سے کھیلنا چاہا مگر کچھوا سردی سے بچنے اور اپنے آپ کو گرم رکھنے کیلئے اپنے خول میں چُھپا ہوا تھا۔بچے نے کچھوے کو خول سے باہر آنے پر آمادہ کرنے کی بُہت کوشش کی مگر بے سود۔ جھلاہٹ میں اُس نے ڈنڈا اُٹھا کر کچھوے کی پٹائی بھی کر ڈالی مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا۔بچے نے چیخ چیخ کر کچھوے کو باہر نکنے پر راضی کرنا چاہامگر کچھوا سہم کر اپنے خول میں اور زیادہ دُبکا رہا۔بچے کا باپ کمرے میں داخل ہوا تو بچہ غصے سے تلملا رہا تھا۔باپ نے بچے سے پوچھا؛ بیٹے کیا بات ہے؟بچے نے اپنا اور کچھوے کا سارا قصہ باپ کو کہہ سُنایا، باپ نے مُسکراتے ہوتے بچے کا ہاتھ تھاما اور بولا اِسے چھوڑو اور میرے ساتھ آؤ۔ بچے کا ہاتھ پکڑے باپ اُسے آتشدان کی طرف لے گیا، آگ جلائی اور حرارت کے پاس ہی بیٹھ کر بچے سے باتیں کرنے لگ گیا۔ تھوڑی ہی دیر گُزری تھی کہ کچھوا بھی حرارت لینے کیلئے آہستہ آہستہ اُن کے پاس آ گیا۔ باپ نے مُسکرا کر بچے کی طرف دیکھا جو کچھوے کو دیکھ کر خوش ہو رہا تھا۔باپ نے بچے کو مُخاطب کرتے ہوئے کہا: بیٹے انسان بھی کچھوے کی طرح ہی ہوتے ہیں۔ اگر تم چاہتے ہو کہ وہ اپنے خول اُتار کر تمہارے ساتھ کھلے دِل سے ملیں تو اُنہیں اپنی مُحبت کی حرارت پہنچایا کرو، ناکہ اُنہیں ڈنڈے کے زور پر یا اپنا حُکم چلا کر۔پُر کشش اور جادوئی شخصیت والے لوگوں کے پوشیدہ رازوں میں سے ایک راز یہ بھی ہے کہ وہ:زندگی میں لوگوں کو اپنی مُحبت کی حِدت اور اپنے جذبات کی گرمی پہنچا کر اُنہیں اپنا گرویدہ بناتے ہیں، اُن کی تعریف و تحسین اور قدر سے اُن کے دِلوں میں اپنے لئے پیار اور چاہت کے جذبات پیدا کرتے ہیں اور پھر اِنہی جذبات کے بل بوتے پر اُن پر اور اُنکے دِلوں پر حکومتیں کرتے ہیں۔ اور انسانی مخلوق تو ہے ہی ایسی کہ کوئی بھی اُسکے دِل میں گھر نہیں کر سکتا سوائے اِس کے کہ اُس کے ساتھ جذبات کی گرمجوشی، سچے دِل اور روح کی پاکیزگی کے ساتھ مِلا جائے۔