ایک آدمی گدھا رہڑھی پر شیشہ لے کر جا رہا تھا کہ سڑک پر ایک کھلے گٹر کی وجہ سے اس کی ریڑھی الٹ گئی اور سارا شیشہ ٹوٹ گیا.
وہ غریب فٹ پاتھ پر سر پکڑ کر بیٹھ گیا اور رونے لگا کہ مالک کو کیا جواب دوں گا۔ لوگ اس کے ارد گرد کھڑے ہوگئے اور ہمدردی تسلی دینے لگے۔
.
اتنے میں ایک بزرگ آگے بڑھے اور سو روپے اس کے ہاتھ پر رکھتے ہوئے کہنے لگے بیٹا اس سے نقصان تو پورا نہیں ہوگا ۔۔۔ لیکن رکھ لو۔ بزرگ کی دیکھا دیکھی باقی لوگوں نے بھی اس کے ہاتھ پر سو پچاس کے نوٹ رکھنے شروع کر دئیے تھوڑی ہی دیر میں شیشے کی قیمت پوری ہوگئی. اس نے سب کا شکریہ ادا کیا ....
تو ایک شخص بولا بھئی شکریہ ان بزرگ کا ادا کرو جنھوں نے ہمیں یہ راہ دکھائی اور خود چپکے سے چل دئیے۔۔۔
پہلا قدم اٹھانے کی ہی دیر ہوتی ہے ؛؛
باقی قدم خود بخود اٹھنے لگتے ہیں ۔۔ !!
حاصل کلام : سب ہی اپنے طور پر نیکی کا کام کرنا چاہتے ہیں ؛؛
لیکن سوال یہ ہے کہ پہلا قدم بڑھائے کون، راستہ دکھائے کون ؟؟
وہ غریب فٹ پاتھ پر سر پکڑ کر بیٹھ گیا اور رونے لگا کہ مالک کو کیا جواب دوں گا۔ لوگ اس کے ارد گرد کھڑے ہوگئے اور ہمدردی تسلی دینے لگے۔
.
اتنے میں ایک بزرگ آگے بڑھے اور سو روپے اس کے ہاتھ پر رکھتے ہوئے کہنے لگے بیٹا اس سے نقصان تو پورا نہیں ہوگا ۔۔۔ لیکن رکھ لو۔ بزرگ کی دیکھا دیکھی باقی لوگوں نے بھی اس کے ہاتھ پر سو پچاس کے نوٹ رکھنے شروع کر دئیے تھوڑی ہی دیر میں شیشے کی قیمت پوری ہوگئی. اس نے سب کا شکریہ ادا کیا ....
تو ایک شخص بولا بھئی شکریہ ان بزرگ کا ادا کرو جنھوں نے ہمیں یہ راہ دکھائی اور خود چپکے سے چل دئیے۔۔۔
پہلا قدم اٹھانے کی ہی دیر ہوتی ہے ؛؛
باقی قدم خود بخود اٹھنے لگتے ہیں ۔۔ !!
حاصل کلام : سب ہی اپنے طور پر نیکی کا کام کرنا چاہتے ہیں ؛؛
لیکن سوال یہ ہے کہ پہلا قدم بڑھائے کون، راستہ دکھائے کون ؟؟