Friday, April 23, 2021

تعارف

ایک دن چلتے چلتے معروف روسی مصنف و ناول نگار Leo Tolstoy "لیو ٹولسٹائی" کا پاؤں غلطی سے کسی شخص کے پاؤں پر آ گیا۔
اُس شخص نے ٹالسٹائی کو خوب گالیاں دیں، 

نقاب یا بے نقاب

غریب عورت راشن کا ڈبہ لے کر گھر پہنچی نقاب اتارا اور کھانا پکانے کی تیاری کرنے لگی بچے خاموشی سے دیکھ رہے تھے  بیٹی نے پوچھا ماں یہ راشن کہاں سے ملا.

Thursday, April 22, 2021

چھوٹی سی الجھن

ایک محفل میں ایک حضرت نے میری ایک بات پر سوال کیا کہ

" آپ کا مسلک کیا ہے؟ "

میں نے جواب دیا " کچھ نہیں"۔

کہنے لگے " پھر بھی"۔

شکر (Thanks) کی فریکوئنسی

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے شاگردوں کے ساتھ درس و تدریس میں مشغول تھے کہ اچانک ان کا ایک خادم پریشان حال کمرے میں داخل ہوا اور کہا کہ “حضرت! جس جہاز میں آپ کا تجارتی سامان آ رہا تھا وہ راستے میں ڈوب گیا ہے۔”

اچھی خوراک

 ہم اکثر سنتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں نے اچھے وقت دیکھے ہیں اور اچھی خوراک کھائی ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت اچھی ہے۔وہ ہم سے زیادہ باہمت ہیں۔ آپ کے خاندان میں جو بزرگ ہوں گے کہیں نہ کہیں وہ بھی ایسے ہی ہوں گے۔ میں نے کچھ بزرگ خواتین کو دیکھا ہے کہ ساٹھ ستر سال کی عمر کے باوجود ان کے بال گھنے اور سیاہ ہیں۔

رشتوں کی حقیقت

رشتوں کو برداشت سے چلایا جاتا ہے  نہ کہ رشتوں پر مسلط ہو کر کبھی بھی رشتے آباد نہیں ہوتے ہیں. جھکنا پڑتا ہے . سہنا پڑتا ہے. کبھی کبھی دوسروں کو خوشی دینے کے لیے اپنا دل دکھانا پڑتا ہے. جو بھی ہنسنا سیکھ جائے گا اس کی زندگی خوبصورت بن جائے گی. 

ماں کی خدمت

حضرتِ اویس قرنی رضی اللہ عنہ حضور نبی ﷺ کى زیارت نہیں کر سکے لیکن دل میں حسرت بہت تھى کے حضور کا دیدار کر لوں...

بوڑھى ماں تھیں اور ان ھی کى خدمت آپ کو حضور کے دیدار سے روکے ہوئے تھى...

شان کے مطابق

کہتے ہیں محمود غزنوی کا دور تھا

ايک شخص کی طبیعت ناساز ہوئی تو  طبیب کے پاس گیا

اور کہا کہ  مجھے دوائی بنا کے دو طبیب نے کہا کہ دوائی کے لیے جو چیزیں درکار ہیں سب ہیں سواء شہد

وسیلـہ

اللہ تعالی بھی کیا خوب خبر رکھتا ہے اپنے بندوں کی ، کل رات اپنے ایک چھوٹے سے آفس کی تیاری کیلئے ایک رنگ ساز کو لے کر آیا ۔ اس نے جگہ دیکھ کر اپنی مزدوری بتائی ۔ میں نے کہا ٹھیک ہے لیکن آپ کام آج ہی شروع کر دیں تو اس نے کہا جی میں ابھی کچھ دیر میں ہی آپ کا کام شروع کر دوں

برداشت سے بڑھ کر نہیں

 جتنے بھی دکھ آئیں ہماری برداشت سے بڑھ کر نہیں ہوں گے 

ایک نوجوان اپنی زندگی کے معاملات سے کافی پریشان تھا ۔

اک روزایک درویش  سے ملا قات ہو گئی تواپنا حال  کہہ سنایا ۔