Thursday, June 10, 2021

ہمارے والدین

قدیم زمانے میں سیب کا ایک بڑا درخت تھا۔ اس درخت کے قریب ہی ایک چھوٹا لڑکا رہتا تھا۔ اس لڑکے کو روزانہ اس درخت کے پاس آنا اور کھیلنا اچھا لگتا تھا۔وہ اس درخت کے اوپر چڑھ جاتا اور اس کے پھل توڑ توڑ کر کھاتا اور پھر اس کے سائے میں سوجاتا۔ وہ لڑکا اس درخت کو بہت چاہتا تھا اور اسی طرح اس درخت کو بھی اس لڑکے کے ساتھ کھیلنا اچھا لگتا تھا۔ وقت گزرتا رہا اور لڑکا بڑا ہو گیا۔ اب وہ پہلے کی طرح روزانہ اس درخت کے پاس کھیلنے نہیں آتا تھا۔ ایک روز وہ نو جوان درخت کے پاس آیا۔وہ مایوس لگ رہا تھا۔

خفیہ راستے

استاد کمرے میں داخل ہوا ہی تھا کہ طلباء نے شور مچایا کہ سر ہم آپ کا لیکچر نہیں لیں گے ۔ کیونکہ ذمہ داران نے اس کا پیپر ہی منسوخ کردیا ہے ۔
استاد نے طلباء کی حمایت کی کہ بالکل میں آپ کو کوئی زور نہیں دوں گا کہ آپ کوئی ٹیسٹ دیں یا کوئی امتحانی نقطہ نگاہ سے کام کریں ۔ میری طرف سے آپ ریلیکس ہوجائیں ۔ کوئی فکر نہ کریں کہ کوئی مشقتی کام نہ ہوگا ۔ 

Monday, June 7, 2021

مہمان نوازی

عرب کے لوگ قافلوں اور مسافروں کو لوٹنے میں بہت مشہور تھے۔ اُن کا یہ وطیرہ ہوتا تھا کہ وہ اپنے علاقے کے کسی جنگل یا باغ کی آڑ میں چھپ کر بیٹھ جاتے، اور راہ گزرتے لوگوں کو لوٹتے اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے۔

پرانے وقتوں کی بات ہے ایک قافلہ عرب کے کسی ایسے ہی علاقے سے گزر رہا تھا، جہاں اہل علاقہ ڈاکوؤں کے روپ میں پہلے سے اُن کی گھات لگائے بیٹھے تھے۔ جیسے ہی عورتوں، مردوں، بزرگوں اور بچوں پر مشتمل یہ قافلہ اُن کے قریب پہنچا، اُنہوں نے اِن پر حملہ کر دیا، اور تمام سامان لوٹنے کے بعد جاتے جاتے قافلے والوں کی طرف سے مزاحمت کرنے کی پاداش میں اُن کے دو نہتے لوگوں کو قتل کر دیا اور تلواریں لہراتے فتح کا جشن مناتے فرار ہو گئے۔ غریب قافلے کے لوگ اپنے پیاروں کی موت کا دُکھ مناتے روتے پیٹتے اپنے قافلہ سالار کے نقشِ قدم پر آگے بڑھتے گئے۔ لیکن کسی نے اُن کی داد رسی نہ کی اور نہ ہی اُن کے حق میں کسی نے آواز اُٹھائی۔

Saturday, June 5, 2021

حوصلوں کے مالک

جرات مندی کے بغیر نہیں

ایک بار ارشد جو کہ صرف اٹھ جماعت پاس تھا۔۔ کو کسی سرکاری دفتر میں جانا ھوا وہاں جانے لگا تو اس کا دوست کامران جو B Aپاس تھا وہ بھی ساتھ چلا گیا جب وہاں پہنچے تو کامران نے دیکھا کہ ارشد مسلسل انگریزی بول رہا ھے

حضرت رابعہ بصری

رابعہ بصری اپنے والدین کی چوتھی بیٹی تھیں، اسی لیے آپ کا نام رابعہ یعنی ”چوتھی“ رکھاگیا۔

وہ ایک انتہائی غریب لیکن معزز گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ رابعہ بصری کے والدین کی غربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے

Thursday, May 27, 2021

خوش رہنے کا عجیب انداز

ایک خاتون کی عادت تھی کہ وہ روزانہ رات کو سونے سے پہلے اپنی دن بھر کی خوشیوں کو ایک کاغذ پر لکھ لیا کرتی تھی۔

ایک شب اس نے لکھا کہ: 

Tuesday, May 25, 2021

درد اور غضب کی کیفیت

 ایک بزرگ کہتے ھیں کہ سرِ بازار چلتے ھوئے کسی نے میرے ٹخنے پر ڈنڈے سے چوٹ لگائی درد اور غضب کی کیفیت میں  پلٹ کر جو مارنے والے کو دیکھا

رویے

 رویے جھلک جاتے ہیں۔

انسان ہر وقت اچھے موڈ میں نہیں ہوتا.. کبھی وہ دوسروں کے رویئوں سے بہت پریشان بھی ہوسکتا ھے.. خیال رکھیئے گا !!! 

آپ کے اکھڑے ہوۓ رویے کو محسوس کرنے کے باوجود جو اظہار نہ کرے

وہ اعلی ظرف ہے بے وقوف نہیں۔

اپنوں کی قدر کیا کریں یہ ہمیشہ میسر نہیں رہتے.. قسمت کی کرنی سے یہ مل تو باآسانی جاتے ھیں مگر' اگر یہ گم ہوجائیں تو آپ إنہیں بمشکل ہی تلاش کرپائیں گے.. پلیز ہمیشہ خیال رکھیئے گا !!۔   

حاتم تائی کی جگہ

 کہا جاتا ہے کہ حاتم تائی نے ایک جگہ ستر دروازے بنوائے تھے

   جو جس دروازے سے چاہتا داخل ہوتا اور اُس سے کچھ طلب کرتا  اور حاتم  اُسے دے دیتا۔  

زندگی کی ٹھوکریں

 یہ جو زندگی کی ٹھوکریں ہوتی ہیں ناں یہ رب کی طرف سے بلاوے کا پیغام لیکر آتی ہیں۔۔۔۔

آپ نے دیکھا ہوگا ہم اپنی  غفلت سے بھری زندگی میں حقیقت سے بےخبر جی رہے ہوتے ہیں ایک دم سے ایسی ٹھوکر لگتی ہے