Thursday, June 10, 2021

زندگی کے طوفان

ایک صاحب ایک نیم صحرائی علاقے میں تانگے پر سفر کر رہے تھے کہ اتنے میں آندھی کے آثار ظاھر ہوئے۔ تانگے والے نے بتایا کہ اس علاقے میں بڑی ہولناک قسم کی آندھی آتی ہے۔ وہ اتنی تیز ہوتی ہے کہ بڑی بڑی چیزوں کو اڑا کر لیجاتی ہے، اور آثار بتا رہے ہیں کہ اسوقت اسی قسم کی آندھی آرہی ہے اسلئے آپ تانگے سے اتر کر اپنے بچاؤ کی تدبیر کریں۔
جب آندھی آئی تو ہم ایک درخت کی طرف بڑھے تا کہ ہم اسکی آڑ میں پناہ لے سکیں۔ تانگے والے نے ہمیں درخت کی طرف جاتے ہوئے دیکھا تو چیخ پڑا۔ اس نے کہا اس آندھی میں بڑے بڑے درخت گر جاتے ہیں، اسلئے اس موقع پر درخت کی پناہ لینا بہت خطرناک ہے۔ اس آندھی کے مقابلے میں بچاؤ کی ایک ہی صورت ہے کہ آپ کھلی زمین پر اوندھے ہو کر لیٹ جائیں۔
تانگے والے کے کہنے پر ہم زمین پر منہ نیچے کر کے لیٹ گئے۔ آندھی آئی اور بہت سے درختوں اور ٹیلوں تک کو اڑا کر لے گئی۔ لیکن یہ سارا طوفان ہمارے اوپر سے گزرتا رہا اور زمین کی سطح پر ہم محفوظ پڑے رہے۔
آندھیوں میں کھڑے ہوئے درخت تو اکھڑ جاتے ہیں مگر زمین پر پھیلی ہوئی گھاس بدستور قائم رہتی ہے۔ آندھی سے بچاؤ کی سب سے زیادہ کامیاب تدبیر یہ ہے کہ وقتی طور پر اپنے آپ کو نیچا کر لیا جائے۔
زندگی کے طوفانوں سے بچنے کا طریقہ بھی یہی ہے کہ جب آندھی اٹھے تو وقتی طور پر اپنا آپ نیچا کرلو۔اگر اپنی انا کھڑی رکھو گے تو اکھاڑ دیے جاؤ گے.بس بقا نیچا رہنے میں ہی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں غرور اور تکبر سے محفوظ رکھے اور عاجزی عطا فرماۓ ۔ 

آمین یارب العرش العظیم


No comments:

Post a Comment