صحرا میں بھٹکا ہوا مسافر پیاس سے مرنے کے قریب تھا جب دور اسے ایک کمرے کا ہیولا سا نظر آیا. وہ اسے نظر کا دھوکا سمجھ رہا تھا. چونکہ سمت تو وہ کھو چکا تھا اس لئے اس دھوکے کی طرف نڈھال بڑھنے لگا.
Thursday, April 22, 2021
صدقہ کرنا
وہ علاقے کا اکیلا دھوبی تھا لیکن انتہائی بد اخلاق بدتمیز اور چور تھا. لوگوں کے کپڑوں میں سے ساماں نکال کر واپس نہ کرتا بیچ کر کھا پی جاتا. لوگوں کے کپڑے رد و بدل کر دیتا. غیبتیں کرتا.
اللّٰہ کی خاص نظر
ایک بُزرگ کسی راستے سے کہیں جا رہے تھے...
انہوں نے دیکھا کہ کچھ بچے آپس میں کسی بات پر بحث کر رہے تھے وہ اُن بچوں کے پاس گئے اور اُنسے پوچھا کیا بات ہے...!!
اُن بچوں نے بتایا کہ ہم اس بات پر بحث کر رہے ہے کہ جو انسان نیک ہو جو کبھی گناہ نہ کرتا ہو گناہوں
Wednesday, April 21, 2021
مقدر کی مہر
ایک الله والے سے کسی نے اپنے مقدر کی شکایت کرتے ہوئے کہا: جو کام کرتا ہوں اُلٹا ، جو کام کرتاہوں اُلٹا ، میرے تو سارے کام ہی اُلٹے پڑتے ہیں -
اُنھوں نے پوچھا : مُہر دیکھی ہے ؟
ایک مسکراہٹ
ﮐﮩﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﻮﮌﮬﺎ ﺷﺨﺺ ﺟﺲ ﮐﺎ ﺍﮔﺮﭼﮧ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺑﺪﺗﻤﯿﺰﯼ، ﺑﺪﺯﺑﺎﻧﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﺪ ﺍﺧﻼﻗﯽ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ مشہور ﺗﮭﺎ۔
ﺑﮍﮮ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﯿﻼ ﺭﮨﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﺱ ﺭﻭﯾﮧ ﮐﯿﻮﺟﮧ ﺳﮯ ﻭﮦ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﮯﺑﮭﯽ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻏﺼﯿﻼ، ﭼﮍﭼﮍﺍ ﺍﻭﺭ ﺑﺪﺍﺧﻼﻕ ﮬﻮ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ۔
تکبر یا بڑائی کا احساس
تکبر یا اپنی بڑائی کا احساس انسانوں کے لیے ایک انتہائی غیر مطلوب رویہ ہے، مگر انسانوں کی دنیا میں یہ رویہ بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ تکبر میں مبتلا انسان خالق اور مخلوق دونوں کے معاملے میں انتہائی غلط رویہ اختیار کرتا ہے۔
ایک نصیحت
ایک آدمی دریا کے کنارے بیٹھا تھا
کچھ لوگوں نے پوچھا کیا کررہے ہو ؟
وہ بولا ! پانی کے ختم ہونے کا انتظار کررہا ہوں جب سارا پانی ختم ہوگا
Tuesday, April 20, 2021
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور خواہش
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کبھی کوئی خواہش نہیں کی. ایک دن مچھلی کھانے کو دل چاہا تو اپنے غلام یرکا سے اظہار فرمایا۔۔
یرکا آپ کا بڑا وفادار غلام تھا ایک دن آپ نے فرمایا یرکا آج مچھلی کھانے کو دل کرتا ہے۔
ایک تلخ حقیقت
ایک چوہے نے ہیرے کو نگل لیا اور ہــیرے کے مالک نے چوہے کو مارنے کےلئے ایک شخص سے رابطہ کیا۔
جب شکاری چوہے کو مارنے کےلئے پہنچا تو وہاں ایک ہزار سے زیادہ چوہے اکھٹے تھے مگر ایک چوہا سب سے الگ بیٹھا ہوا تھا۔
یقین اور بھروسہ
ایک آدمی دو بہت اونچی عمارتوں کے درمیان تنی ہوئی رسی پر چل رہا تھا۔ وہ بہت آرام سے اپنے دونوں ہاتھوں میں ایک ڈنڈا پکڑے ہوۓ سنبھل رہا تھا۔
اسکے کاندھے پر اسکا بیٹا بیٹھا تھا۔ زمین پر کھڑے تمام لوگ دم سادھے کھڑے یک ٹک اسے دیکھ رہے تھے۔ جب وہ آرام سے دوسری عمارت تک پہنچ گیا تو لوگوں نے تالیوں کی بھرمار کر دی اور اسکی خوب تعریف کی۔
Subscribe to:
Posts (Atom)