جوانی کا جوش چڑھا تو محبوبہ کا پیٹ بڑھا مگر یہ اُس کے لئے کوئی نئی بات نہیں تھی،
کاریگر بندہ تھا بس میڈیکل سٹور سے مطلوبہ دوائی لی اور محبوبہ تک پہنچا دی، بس دو چار اُلٹیاں ہی تو آنی تھیں اور اس کے بعد مسئلہ حل. اب اتنی سی بات پر بھلا وہ کیوں پریشان ہو، گانے گاتا گھر میں داخل ہوا تو اماں نے کہا بیٹا بہن کو ہسپتال لے جا طبیعت بڑی خراب ہے اُسکی، اس نے ماں سے پوچھا کیا ہوا ہے اسکو
ماں نے صحن میں پڑی آدھ موئی بیٹی کی طرف دیکھا اور بولی،، پتہ نہیں صبح سے بس اُلٹیاں کیے جا رہی ہے ۔۔۔
زنا ایک ادھار ہے جس کی ادئیگی تمہارے گھر سے ہو گی ۔۔۔۔۔
یہ ایک حقیقت ہے جس سے کوئی مکر نہیں سکتا!
محبت کرو لیکن اگر کسی کی زندگی آباد نہیں کر سکتے تو برباد بھی مت کرو! کیونکہ آج جو زندگی تم برباد کر رہے ہو حقیقت میں اپنی بہن بیٹی کی زندگی برباد کر رہے ہو۔۔۔!