میں تیری پسلی سے پیدا کی گئی بنتِ حوّا ہوں
بہن کے روپ میں تیری غیرت بنا کر اتاری گئی
ماں کے روپ میں تیری عظمت بنا کر اتاری گئی
بیوی کے روپ میں تیری رفاقت بنا کر اتاری گئی
بیٹی کے روپ میں ترے لئیے رحمت بنا کر اتاری گئی
اے ابنِ آدم!
تو کیوں نہیں دیکھتا؟
تو کیوں نہیں سوچتا؟
تو ایسا کیوں ہے کرتا؟
اے ابنِ آدم تُو، تو محافظ بنا کر اتارا گیا ہے بنتِ حوّا کا
پھر کیوں؟
میرے آنچل سے خاص ستارہ جھڑتا ہے
میری آنکھوں کی چمک ختم ہوجاتی ہے
میرے چہرے کی حیّا سلب کی جاتی ہے
میرے لبّوں کی مسکان چھین لی جاتی ہے
تُو، تو ابنِ آدم ہے بنتِ حوّا کا محافظ!
پھر تُو کیوں بنا؟
ظالم، جابِر اور قاتل
پھر تو بنتِ حوّا کے لئیے کیوں بنا ہوس کا پجاری؟
اے ابنِ آدم! میں تیری پسلی سے پیدا کی گئی بنتِ حوّا ہوں
پھر تُو کیوں؟
میرے بابا کے کمزور کندھے جھکاتا ہے؟
میرے بھائی کو خون کے آنسو رلاتا ہے؟
میری ماں کی درد بھری آہ خود کو لگاتا ہے؟
تّو، تو اندھا ہوگیا ہے ہوس میں
تُو، سب کچھ بھول گیا جوش میں
تُو نے خود کو طاقتور جان کر بنتِ حوّا پر ظلم کا دھاوا بول دیا
تو کیوں بھول گیا ایک طاقت ہے جو سب پر بھاری ہے
جو سب سے بلند ہے
جو سب سے بڑا ہے
وه سب دیکھ رہا ہے
وه سب سن رہا ہے
تُو چھوڑ ظلم کا راستہ
اپنا اب سیدھا راستہ
تجھے اللہ کا واسطہ
تُو آجا اب ہوش میں
تیرے گھر میں بھی بنتِ حوّا ہے
جو تیری بہن ہے تیری بیٹی ہے
ایک بنتِ حوّا دوسری بنتِ حوّا سے ابنِ آدم کا بدلہ نہیں لیتی
لیکن! !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
اے ابنِ آدم تُو سمجھ جا، تو سدھر جا، تُو سب کچھ چھوڑ جا اور بس یہ یاد کرجا
کہ
تُو ابنِ آدم ہے
تُو بنتِ حوّا کا محافظ بن جا
تُو بنتِ حوّا کا محافظ بن جا
تُو بنتِ حوّا کا محافظ بن جا