تنہائی اور تاریکی سے ہر کوئی ڈرتا ہے لیکن میں تنہائی کو مخلص ساتھی سمجھتا ہو، جس کے سینے میں ہمارے بہت سے راز محفوظ ہیں۔ جب کوئی بھی ہمیں سمجھے والا، ہمارے آنسو پونچھنے والا نہ ہو، جب ظالم دنیا قدم قدم پر دکھ دے، کوئی ایسا کندھا نہ ملے جس پر سر رکھ کر ہم رو سکیں، اپنا غم بیان کرسکیں، جب سب سے ہونٹوں پر ہمارے لئے تمسخرانہ مسکراہٹ ہو، محبت کا دعویٰ کرنے والے لالچی ہوں، جو نفرت کے تیر ہمارے دل میں پیوست کردیں.... تو ایسے میں پوری شدت کے ساتھ میں اپنی مخلص دوست تنہائی کو پکارتا ہوں، جو سب کی نظریں بچا کر چپکے سے میرے پاس آتی ہے اور کسی غمگسار کی طرح مجھے گلے لگا کر میرے آنسو پونچھ لیتی ہے۔
No comments:
Post a Comment