حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ جس شخص نے کسی مومن کی برائی پر پردہ ڈالا گویا اس نے ایک زندہ درگور کےے جانے والے شخص کو موت سے بچالیا اور اسے نئے سرے سے زندگی بخشی۔
٭ علامہ بن بدر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک کسی قوم کو عذاب میں نہیں پکڑتے جب تک وہ گناہ اور نافرمانی کھلم کھلا نہ کرنے لگے۔
٭ عثمان بن ابوسودہ رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ کسی شخص کیلئے یہ بات جائز نہیں کہ وہ اللہ کے پردے کو فاش کرے، سائل نے کہا کہ وہ اللہ کے پردے کو کیسے فاش کرے گا؟ تو آپ نے جواب دیا کہ جو شخص چوری چھپے گناہ کر بیٹھتا ہے تو اللہ تعالیٰ پردہ پوشی فرماتے ہیں ، لہٰذا کسی شخص کیلئے جائز نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے پردہ کو فاش کرے اور لوگوں پر اس شخص کا گناہ ظاہر کرے۔
No comments:
Post a Comment