!....آنکھیں کہیں جنہیں
٭ گناہ کی پہلی سیڑھی اور حیاکی پہلی زینت ہیں۔
٭ دیکھنے کی حس ماند پڑ جائے تو باقی حسیں زیادہ محتاج ہوجاتی ہیں۔
٭ لاشعوری تخلیق ، ظاہری آنکھ کی محتاج نہیں ہوتی۔
٭ دل کو پرسکون رکھنا چاہتے ہیں تو اپنی پلکوں کے نیچے حیا کا بسیرا کرلو۔
٭ ظاہری آنکھ سے عشق کی ابتدا نہیں ہوتی۔
No comments:
Post a Comment