اچھا انسان وہی ہے جو معاف کرنا جانتا ہے
انسان انسان کو ایسے معاف کرے جیسے اللہ تعالی سے اُمید رکھتا ہے کہ وہ ہمیں معاف کر دے
ہم انسان ہیں اور انسان غلطیوں کا پُتلا ہے کبھی نہ کبھی اور کہیں نہ کہیں غلطی ضرور کر بیٹھتے ہیں ہم فرشتے نہیں جو ہر گناہ سے پاک ہیں ایک انسان غلطی کرتا ہے تو وہی غلطی کسی دوسرے سے بھی ہو سکتی ہے دوسروں کی اصلاح کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی بھی اصلاح کرنی ہو گی
ہمیشہ ایک انسان غلطی کرتا رہے اور دوسرا نہ کرے ایسا نہیں ہوتا کسی کے پاس علم زیادہ ہے اور کسی کے پاس کم لیکن یہ فیصلہ کرنا کہ زیادہ علم بہتر ہے تو یہ کہنا غلط ہو گا اگر زیادہ علم والے کا عمل کم ہے اور کم علم والے کا عمل زیادہ ہے تو میری نظر میں کم علم بہترین انسان ہے جو علم کم ہونے کے باوجود زیادہ عمل کی طرف سے توجہ رکھے ہوئے ہے
ہم مسلمان ہیں اور ہمیں ہمارا دین کہتا ہے کہ اپنے مسلمان بہن بھائیوں سے زیادہ دیر تک ناراض نہ رہو اور کوشش کرو کہ اپنے مسلمان بہن بھائیوں کے قصور جلدی سے معاف کر دو اُن کے لیئے دل میں بغض نہ رکھو ان کے ساتھ خوش سلوکی سے پیش آؤ اگر کوئی غلط کر رہا ہے تو اُس کو سمجھائو نا کہ اس سے بدلہ لو اور اسے جگہ جگہ ذلیل کرو وہ کیسا مومن مسلمان ہے جس کے ہاتھ و زبان سے دوسرا مومن و مسلمان محفوظ نہ رہے
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کسی معاملے میں آپ حق پر ہیں اور آپ کا مسلمان بھائی غلطی پر ہے پھر بھی اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جھگڑا چھوڑ دیں ہمارے آقا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدقہ مال میں کمی نہیں کرتا اور بھی اس کے رزق اور مال میں برکت ہوتی ہے اور بندے کے معاف کر دینے سے اپنا کچھ کم نہیں ہوتا اللہ تعالیٰ اس کی عزت اور بھی بڑھا دیتا ہے اور جو آدمی بھی اللہ کے لئے عاجزی اختیار کرتا ہے اللہ اس کا درجہ بلند فرما دیتا ہے.
اللہ تعالی سے دُعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کو اپنی غلطیوں کو جاننے اور اس کو سدھارنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں دوسروں کی غیبت کرنے جھوٹ بولنے غرور کرنے اور دلوں میں بغض رکھنے کسی سے حسد کرنے اور کسی کا دل دُکھانے سے باز رکھے آمین یا رب العالمین
انسان انسان کو ایسے معاف کرے جیسے اللہ تعالی سے اُمید رکھتا ہے کہ وہ ہمیں معاف کر دے
ہم انسان ہیں اور انسان غلطیوں کا پُتلا ہے کبھی نہ کبھی اور کہیں نہ کہیں غلطی ضرور کر بیٹھتے ہیں ہم فرشتے نہیں جو ہر گناہ سے پاک ہیں ایک انسان غلطی کرتا ہے تو وہی غلطی کسی دوسرے سے بھی ہو سکتی ہے دوسروں کی اصلاح کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی بھی اصلاح کرنی ہو گی
ہمیشہ ایک انسان غلطی کرتا رہے اور دوسرا نہ کرے ایسا نہیں ہوتا کسی کے پاس علم زیادہ ہے اور کسی کے پاس کم لیکن یہ فیصلہ کرنا کہ زیادہ علم بہتر ہے تو یہ کہنا غلط ہو گا اگر زیادہ علم والے کا عمل کم ہے اور کم علم والے کا عمل زیادہ ہے تو میری نظر میں کم علم بہترین انسان ہے جو علم کم ہونے کے باوجود زیادہ عمل کی طرف سے توجہ رکھے ہوئے ہے
ہم مسلمان ہیں اور ہمیں ہمارا دین کہتا ہے کہ اپنے مسلمان بہن بھائیوں سے زیادہ دیر تک ناراض نہ رہو اور کوشش کرو کہ اپنے مسلمان بہن بھائیوں کے قصور جلدی سے معاف کر دو اُن کے لیئے دل میں بغض نہ رکھو ان کے ساتھ خوش سلوکی سے پیش آؤ اگر کوئی غلط کر رہا ہے تو اُس کو سمجھائو نا کہ اس سے بدلہ لو اور اسے جگہ جگہ ذلیل کرو وہ کیسا مومن مسلمان ہے جس کے ہاتھ و زبان سے دوسرا مومن و مسلمان محفوظ نہ رہے
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کسی معاملے میں آپ حق پر ہیں اور آپ کا مسلمان بھائی غلطی پر ہے پھر بھی اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جھگڑا چھوڑ دیں ہمارے آقا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدقہ مال میں کمی نہیں کرتا اور بھی اس کے رزق اور مال میں برکت ہوتی ہے اور بندے کے معاف کر دینے سے اپنا کچھ کم نہیں ہوتا اللہ تعالیٰ اس کی عزت اور بھی بڑھا دیتا ہے اور جو آدمی بھی اللہ کے لئے عاجزی اختیار کرتا ہے اللہ اس کا درجہ بلند فرما دیتا ہے.
اللہ تعالی سے دُعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کو اپنی غلطیوں کو جاننے اور اس کو سدھارنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں دوسروں کی غیبت کرنے جھوٹ بولنے غرور کرنے اور دلوں میں بغض رکھنے کسی سے حسد کرنے اور کسی کا دل دُکھانے سے باز رکھے آمین یا رب العالمین
No comments:
Post a Comment