Saturday, March 13, 2021

سات مجاہدوں کی ماں

حضرت عفراء بنت عبداللہ رضی اللہ عنہ کے سات بیٹے تھے۔ان کی پہلی شادی حارث بن رفاعہ سے ہوئی، ان سے تین بیٹے معاذ، معوذ، اور عوف پیدا ہوئے اور دوسری شادی بکیراللیثی سے ہوئی اور ان سے چار بیٹے ایاس، عاقل، خالد اور عامر رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے۔ پہلے تینوں بیٹے بنوعفراء ماں کے نام سے پکارے جاتے تھے۔آپ کے سات بیٹے تھے سبھی نبی کریم ٖ ﷺ کے ہمراہ جنگ بدر میں شریک ہوئے۔
آپ کے ساتوں بیٹوں نے غزوہ بدر میں بہت عمدہ کردار ادا کیا۔معرکے کے آغاز میں عفراء کے بیٹے معوذ اور عوف رضی اللہ عنہم آگے بڑھے اور دعوت دی مگر مشرکین نے انکار کردیا۔عوف بن عفراء رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضرہوکر عرض کی 'یارسول اللہﷺ! اللہ رب العزت اپنے بندے کے کس کارنامے سے مسکراتے ہیں۔
آپ ﷺ نے فرمایا:-بغیر زرہ پہنے دشمن کی صفوں میں گھس جانا 
حضرت عوف رضی اللہ عنہ نے زرہ اتار پھینک دی۔ پھر تلوار پکڑی اور معرکے میں کودگئے۔انہیں کوئی پرواہ نہ تھی کہ وہ موت پر غالب آجائیں گے یا موت ان پر غالب آجائے گی۔آپ معرکہ آرائی میں داد شجاعت دیتے ہوئے جام شہادت نوش کرکے اللہ سے جاملے۔ پھر ان کے دونوں حقیقی بھائی معاذ اور معوذ رضی اللہ عنہما نے مل کر ابوجہل بن ہشام کوقتل کیا۔
صحیح مسلم میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا'ہمارے لئے کون دیکھے گا کہ ابوجہل نے کیا کیا؟حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ گئے دیکھا کہ عفراء کے دو بیٹوں نے اسے تلوار سے وار کرکے ٹھنڈا کردیا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس کی داڑھی پکڑ کر کہا"ارے ابوجہل ہے؟اس نے کہا !کیا تم نے کبھی مجھ سے بڑے آدمی کو قتل کیا ہے؟کاش مجھے کسان کے علاوہ کسی اور نے قتل کیا ہوتا۔
رسول اللہﷺ عفراء کے دونوں بیٹوں کی لاشوں کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا:اللہ تعالی عفراء رضی اللہ عنہ نے دونوں بیٹوں پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے ان دونوں نے مل کر امت کے فرعون کو قتل کیا۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حضرت عفراء رضی اللہ عنہ کے تین بیٹے عاقل، عوف، اور معوذ رضی اللہ عنہما میدان بدر میں شہید ہوئے۔یہ اعزاز حضرت عفراء رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا کہ سات بیٹے جنگ بدر میں شریک ہوئے اور تین شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ہم میں سے بہت سے کم لوگ ان کے بارے میں جانتے تھے۔

_[انتخاب: صحابیات'طیبات​]_

No comments:

Post a Comment