Sunday, August 9, 2020

بدنظری سے بچنے کا طریقہ

ایک نوجوان نے ایک بزرگ سے عرض کیا کہ حضور آپ کہتے ہیں کہ بدنظری سے پرہیز کرو لیکن میں کیا کروں جب بازار جاتا ہوں نظر اچانک اٹھ ہی جاتی ہے نوجوان ہو اور نظر نہ اٹھے یہ کیسے ممکن ہے۔۔۔۔؟
بزرگ نےفرمایا
بیٹا میں آپ کے سوال کا جواب ضرور دونگا پہلے میرا ایک کام کرو
یہ ایک پیالہ دودھ کا ہے اسے وہ جو سامنے روڈ کےاس طرف بزرگ بیٹھا ہےان کو دے آؤ
ہاں
یاد رہے بیٹا!
پیالے سے ایک قطرہ دودھ بھی نہ گرے اور میں آپ کے ساتھ ایک آدمی بھیجوں گا جو آپکو دوجوتے لگاۓ گا وہیں بازار میں اگر پیالے سے ایک قطرہ بھی گرا
نوجوان
باباجی آپ پیالہ دیں یہ کونسا مشکل کام ہے میں ابھی جاکر پہنچا آتا ہوں
آپ بس یہیں بیٹھنا میں یوں گیا یوں واپس آیا
نوجوان ہاتھ میں پیالہ لیے چل پڑا بڑے اطمنیــان کے ساتھ اور اپنا سارا فوکس اسی دودھ کے پیالے پر رکھا کہ کہیں ایک قطرہ گر نہ جاۓ
اور اوپر سے یہ آدمی ساتھ ہے بازار میں دو جوتے لگاۓ گا کتنی بدنامی ہوگی میری
باالآخر نوجوان چلتاچلتا اس بزرگ آدمی کے پاس پہنچ گیا اور ایک قطرہ دودھ بھی نہ گرا اور پیالہ اس بزرگ کو پیش کر دیا
نوجوان اب پر جوش انداز میں خوشی خوشی واپس آیا
فوراً بزرگ کے پاس حاضر ہوا
حضرت میں نے پیالہ پہنچا دیا ایک قطرہ بھی دودھ کا نھیں گرنے دیا اب آپ مجھے نظری سے بچنے کا طریقہ بتاۓ
بزرگ نےفرمایا بیٹـــا۔۔۔
نوجوان جی حضور
بزرگ :
 بیٹا۔۔۔۔ جاتے ہوۓ  کتنے چہرے دیکھے؟
نوجوان: حضور ایک بھی نھیں دیکھا
بزرگ: کیوں بیٹا۔۔۔؟
نوجوان: بابا جی میرا سارا دھیـــان پیالے کی طرف تھا کہ کہیں دودھ نہ گر جاۓ کیونکہ مجھے دو جوتے لگنے تھے اور بازار میں میری رسوائی ہو جاتی اسلیے میرا کسی کی طرف دھیــــان نھیں گیا۔
بزرگ: 
بیٹاجی! یہی اللہ والوں کا راز ہے کہ وہ بدنظری سے بچ جاتے ہیں انکا سارا دھیــان اپنے دل کے پیالے کی طرف ہوتا ہے وہ اسے چھلکنے نھیں دیتے کہ اگر چھلک گیا تو بروز قیـــامت سب کے سامنے ان کی رسوائی ہوگی۔۔۔

No comments:

Post a Comment