صرف عورت مرد کی تسکین کیلئے پیدا نہیں کی گئی مرد بھی عورت کی تسکین کیلئے پیدا کیا گیا ہے.
بحیثیت مرد ہم کہتے ہیں کہ جب ہمیں ضرورت ہو عورت یعنی بیوی ہماری ضرورت پوری کرے لیکن ایسے کتنے مرد ہیں جو اپنی بیوی کی ضرورت کا بھی خیال رکھتے ہیں؟
ہمارے معاشرے کا یہ بڑا المیہ ہے کہ جب شوہر کو تسکین درکار ہو تو وہ دھڑلے سے بیوی کے پاس چلا جاتا ہے اور اپنا حق لے کر اپنی ضرورت پوری کر لیتا ہے لیکن اگر بیوی کو شوہر کی ضرورت ہو تو وہ شوہر کے پاس جا کر اپنا حق لے کر اپنی ضرورت پوری نہیں کر سکتی وہ تب بھی شوہر کے ہی پاس آنے کا انتظار کرتی ہے کیونکہ اسے یہ ڈر لا حق ہوتا ہے کہ اسے بدکردار یا جسم کا بھوکا نہ سمجھا جائے.
میاں بیوی کا رشتہ احساس کا رشتہ ہوتا ہے، محبت، عزت اور اعتماد کا رشتہ ہوتا ہے...
بیوی اگر تھکی ہوئی ہے یا بیمار ہے یا کسی پریشانی میں مبتلا ہے تو مرد کو چاہیے کہ ضرورت اور حق کو چھوڑ کر اسے احساس کی دوا اور محبت کی چادر مہیا کرے تاکہ یہ معاملات دو طرفہ ہوں ورنہ یک طرفہ معاملا صرف اذیت دیتا ہے اور اذیت کے سوا کچھ نہیں دیتا.
دو طرفہ محبت، عزت، اعتماد ،انڈرسٹینڈگ ،احساس، کوشش، جدوجہد ہی اس رشتے کو مضبوط بناتے ہیں ورنہ ایک دن دونوں میں سے ایک فریق تھک کر بیزار ہو جاتا ہے اور ہار مان لیتا ہے کہ سب کچھ میں اکیلا ہی کیوں یا اکیلی ہی کیوں کروں جب سامنے والا نہیں کرتا..
No comments:
Post a Comment