Saturday, February 20, 2021

غور و فکر

ایک آدمی سے ملنے اس کے کچھ دوست آۓ وه اپنے دوستوں کے لئے کافی لے آیا۔ کافی کپ ایک جیسے نہیں تھے کوئی کرسٹل کا کوئی پلاسٹک کا تو کوئی ماربل کا تھا اس آدمی کا کہنا ہے، کہ میں نے بغیر سوچے سمجھے ایک ایک کپ سب کو تھما دیا اور مجھے نہیں پتا کہ کس کے حصے میں کونسا کپ آیا لیکن میں نے کچھ دیر بعد غور کیا کہ سب لوگ کافی انجواۓ کرنے کے بجاۓ ایک دوسرے کے کپ کو حسرت سے دیکھ رہے ہیں، جبکہ اصل چیز جس کو انجواۓ کرنا تھا وه کافی تھی جو سب کپ کے اندر ایک جیسی تھی۔

یہی حال زندگی کا ہے، جو سب کو ایک جیسی ملی ہے دکھ, اور سکھ کے ساتھ لیکن, ہم دوسروں کی زندگی کو حسرت کی نگاه سے دیکھتے ہیں اور اپنی زندگی انجواۓ نہیں کر پاتے۔

No comments:

Post a Comment