سلطان محمود غزنوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی اياز پر بڑے مهربان تھے اور اس سے محبت كرتے تھے ، اسي طرح اياز كے بيٹے سے بھي محبت كرتے تھے اور چونكه اس كا نام محمد تھا لہٰذا اس كے ساتھ عزت سے پيش آتے ۔
ایک بار سلطان نے ایاز کے بیٹے کو یوں پکارا : اے ایاز کے بیٹے ! یہاں آؤ ۔ ایاز بھی چونکہ سلطان سے محبت کرتا تھا، ڈر گیا اور دل مىں سوچنے لگا : لگتا ہے ميرے بيٹے سے كوئى خطا هوگئى هے جبھي تو آج اس طرح بلايا گیا هے ۔ چنانچہ عرض گزار هوا : بادشاہ سلامت! میرے بیٹے سے کوئی خطا ہوگئی هے ؟
سلطان محمود غزنوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی نے کہا : کیوں ؟ تمہیں ایسا کیوں محسوس ہوا؟ عرض كي : آج آپ نے ميرے بيٹے كا نام لے كر نهيں پكارا ۔ جواب ديا : اياز! بات دراصل يه هے كه تمہارے بیٹے کا نام محمد هے اور جب بھی میں تمہارے بیٹے کو پکارتا تھا میرا وضو ہوتا تھا مگر آج میرا وضو نہ تھا اور ادب كي وجه سے ميں نے نام لے كر نهيں پكارا ۔
ہزار بار بشویم دہن بہ مشک و گلاب
هنوز نامِ تو گفتن کمالِ بے اَدبی است
No comments:
Post a Comment