Saturday, February 20, 2021

موت سے سبق

مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیــــــــں :

ایک مرتبہ ایک شیر شکار پر نکلا تو اپنے ساتھ لومڑی اور ریچھ کو بھی لے لیا ، شیر نے تین شکار کیے ،

ایک ہرن
ایک گائے
اور ایک خرگوش کا ۔

واپسی پر ریچھ بڑا اترا کر چلنے لگا کہ شکار میں ہمارا حصہ بھی ہے ، شیر بھانپ گیا اس نے ریچھ سے کہا کہ :

شکار کے متعلق کیا کہتے ہو ؟؟؟

اس نے کہا کہ شکار تین حصوں میں بٹے گا ۔

شیر نے کہا : اچھا ۔۔۔۔۔!!!!

پھر کرو تین حصے ۔

ریچھ کہتا ہے کہ :

شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے بڑا ہے اسلئے گائے تیرے حصے میــــں ... میــــــــں درمیانہ ہوں اسلئے ہرن میرا اور خرگوش لومڑی کا ۔

شیر اس کی چالاکی کو سمجھ گیا اس نے پنجہ مارا اور ریچھ کو بھی مار دیا اب لومڑی سمجھ گئی ، چالاک جو ٹھہری ، اس نے سارا معاملہ سمجھ لیا ۔

اب شیر نے اس سے پوچھا کہ بتا :

تو کیسے حصہ کرے گی ؟

لومڑی نے کہا کہ :

شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے ، خرگوش ناشتے میں کھائیں اور گائے دوپہر کو اور ہرن رات کو تناول فرمائیں ۔

شیر بڑا خوش ہوا اس نے لومڑی سے پوچھا کہ :


تو نے یہ تقسیم کہاں سے سیکھی ہے ؟؟؟

إس نے کہا : ریچھ کی موت سے ۔

مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیــــں :

اے غافل انسان ! تو بھی کچھ موت سے سیکھ جا جب تیرے پاس تیرے اپنے ( عزیز و اقارب ) موت کی نیند سو جاتے ہیــــــــں ... تُو تو بھی سمجھ اور دھیان کر ......!!!

No comments:

Post a Comment