کہا جاتا ہے کہ حاتم تائی نے ایک جگہ ستر دروازے بنوائے تھے
جو جس دروازے سے چاہتا داخل ہوتا اور اُس سے کچھ طلب کرتا اور حاتم اُسے دے دیتا۔
جب حاتم تائی کا انتقال ہوا تو اُس کا بھائی اُس جگہ پر بیٹھنا چاہتا تھا۔
اُس کی ماں نے کہا:
" تم اپنے بھائی کی جگہ نہیں لے سکتے ، خود کو بیکار پریشان کر رہے ہو ۔
حاتم کا بھائی نا مانا اور اُس جگہ بیٹھ گیا
اپنی بات ثابت کرنے کے لیے اُس کی والدہ نے پرانے کپڑے پہنے اور بھکاری کے روپ میں اپنے بیٹے کے پاس آئی اور کچھ مانگا۔
جب اُسے مل گیا تو ، وہ دوسرے دروازے سے آئی
اور پھر کچھ طلب کیا۔
حاتم کے بھائی نے ہچکچاتے ہوئے اُس کی مانگ پوری کر دی
اِس بار اُس کی ماں تیسرے دروازے سے آئی اور کچھ دینے کے لیے کہا تو
حاتم کے بھائی نے غصے سے کہا :
"تم پر کونسی مصیبت آن پڑی ہے ایک بار ملنے پر خوش کیوں نہیں ہوجاتی تم ایک ضدی بھکارن ہو "
اُس کی ماں نے اپنا چہرہ ظاہر کیا اور کہا:
کیا میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ تم اِس جگہ کے لائق نہیں ہو ؟
میں نے تمھارے بھائی سے دن میں ستر بار اِسی طرح مانگا اور اُس نے ایک بار بھی مجھے انکار نہیں کیا تھا "۔۔
ہر شخص کے پاس کسی صفت میں اپنا ایک مقام ہوتا ہے کوئی دوسرا اس مقام تک نہیں پہنچ سکتا ۔
No comments:
Post a Comment