میں سوتے وقت بیڈ پر موبائل کے استعمال سے پرہیز کرتا ہوں اگر ضرورت پڑجائے تو روشنی کم کرتا ہوں تاکہ بیگم کی نیند خراب نہ ہو۔
کھانے میں نمک مرچ کم زیادہ ہونے پر کبھی بیگم کو برا بھلا نہیں کہا کیوں کہ اتنی سی بات کے لئے میں شریک حیات کی تذلیل کیسے کر سکتا ہوں۔
میں گھر کے کام کاج میں بیگم کا ہاتھ بٹاتا ہوں اس وجہ سے نہیں کہ زن مرید ہوں بلکہ اس وجہ سے کہ اپنی بیوی کا احساس ہے
پوچھا لگنے کے بعد میں گیلے فرش پر گندے جوتوں کے ساتھ نہیں چلتا کہ بیگم کی محنت کی رائگانی کے ساتھ اس کا دل نہ ٹوٹ جائے
میں اپنی بیوی کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں اور انعام بھی دیتا ہوں اور تعریف بھی کرتا ہوں
کیونکہ میں جانتا ہوں میں اس کی دنیا ہوں
کسی اور کی تعریف اسے نہ ہی اچھی لگتی ہے اور نہ وہ سننے کی خواہش رکھتی ہے
میں نے کبھی اپنے مرد اور طاقتور ہونے کا فائدہ نہیں اٹھایا
بلکہ ہمیشہ اپنی راحت پر بیوی کی راحت کو ترجیح دی ہے
کیونکہ میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت ذات کو نازک آبگینوں سے تعبیر کیا ہے
میں جانتا ہوں بیویاں اپنے شوہر میں اپنے باپ کا عکس تلاش کرتی ہیں اور میں خوش قسمت ہوں جس نے بیوی کے منہ سے کئ بار یہ جملہ سنا کہ ” ابو بھی ایسا کرتے تھے “
یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ہوتی ہیں جن کا خیال رکھ کر اپنے رشتے کو مظبوط اور پیارا بنا کر رکھ سکتے ہیں
میں ایک شوہر ہوں....
مجھ پر ایک جیتے جاگتے انسان کی ذمہ داری ہے کہ میں اس کی جسمانی ذہنی اور بدنی آرام و راحت کا خیال رکھوں
آپ بھی ایک شوہر ہیں...؟
آپ ان میں سے کیا کیا کرتے ہیں...؟
اپنے آپ سے یہ سوال کیجئے گا اور خود کو ہی جواب دیجئے گا.*
No comments:
Post a Comment