یہ شور شرابا صرف خواب کی کیفیت کا ہے، در اصل آنکھ تب کھلتی ہے جب بند ہونے والی ہو.
تم جوانی میں سروس تلاش کر رہے تھے ماں باپ کی خدمت کے لیے اور کچھ عرصے بعد اس سے بھی بہتر سروس کی تلاش میں نظر آو گے کہ اب بچوں کی خدمت کر لی جاے.
اور جب اس دنیاں سے جانے لگو گے تو کہتے ہو کہ اللہ مالک ہے اب یہ سب اللہ کے سپرد چھوڑ کے جا رہا ہوں... جب کہ سب پہلے ہی اللہ کے سپرد تھا لیکن تمہاری خوابیدہ آنکھوں کو یہ منظر یوں دکھ رہا تھا جیسے تمام خدمات اور سب کام تمہیں کر رہے ہو.
(حضرت واصف علی واصف)
No comments:
Post a Comment