اصلاحِ ذات کے ماہر کہتے ہیں کہ منفی ذہنیت کو مثبت رویے میں تبدیل کرنے سے زندگی بہترین انداز میں آگے بڑھتی ہے۔ یہ کوئی اتنا مشکل کام بھی نہیں ہے۔
آپ بھی وہ قدم اٹھا سکتے ہیں۔ جیسے ڈائری لکھنا، یعنی ایک ڈائری بنائیں اور اس پر اپنی مشکلات اور پریشانیوں کو تفصیل سے لکھنا شروع کر دیں۔ پھر دیکھیں کیا معجزہ ہوتا ہے۔ ڈائری لکھنے کا سب سے بہترین وقت صبح کا ہے۔ ظہیرالدین بابر نے اپنی خود نوشت ترک بابری میں اس کا ذکر کیا ہے۔ وہ پہلے رات کو سوتے وقت لکھا کرتے تھے۔ پھر اس نے صبح لکھنے کا تجربہ کیا تو اس کو اندازہ ہوا کہ صبح ہی ڈائری لکھنے کا بہترین وقت ہے۔ ڈائری ہر کامیاب آدمی لکھتا ہے اور ڈائری لکھیں تو کامیابی کی سیڑھیاں چڑھنا آسان ہو جاتا ہے۔
صبح سویرے ڈائری لکھنے سے آپ اپنی مشکلات کو اچھے انداز میں دیکھ سکتے ہیں۔ کوئی عملی قدم اٹھانے کے بغیر ہی، کسی مشکل کے بارے میں شکایت کرنا اور اسے ہر ہفتے بلکہ ہر مہینے دہراتے رہنا، بہت ہی کٹھن ہوگا۔ یہ ڈائری ہمیں اکساتی ہے کہ ہم کوئی عملی قدم اٹھائیں اور اپنی مشکلات کا حل تلاش کریں۔
ڈائری ایک سادہ کاپی نہیں رہتی جب اُس پر کچھ لکھ لیا جائے۔ یہ ایک تحریک بن جاتی ہے۔
No comments:
Post a Comment