ہم لوگ سب سے زیادہ اپنے نصیب کے بارے میں سوچتے ہیں
ہمارے نصیب میں ایسا ہوتا تو کتنا اچھا ہوتا!!!
یوں نہیں تو یوں ہوتا!!!
ایسا نہیں تو ویسا ہوتا!!!
نصیب تو رب بناتا ہے اور وہ کیونکر اپنے بندوں کا بُرا سوچ سکتا ہے...؟
ہر چیز میں حکمت چھپی ہوتی جو ہم نہیں جانتے یاد رکھیے جو صلاحیتیں اللہ پاک نے ہمیں دے کر یہاں بھیجا ہے ان میں سے ایک برداشت بھی ہے...
اللہ پاک ہمارے اوپر ہماری برداشت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے زندگی میں جو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یقیناً ہم ان سے گزر جانے کا حوصلہ رکھتے ہیں تبھی تو ہم ان مشکلات سے لڑ کر زندگی گزار دیتے ہیں..
ہمیں اجر بھی اسی صورت میں ملتا ہے جو کچھ پاتے ہیں وہ اپنے صبر کی بدولت ہی پاتے ہیں
دراصل ہمیں دنیا کے معاملات پر تو پورا یقین ہے لیکن کہیں نہ کہیں آخرت کے معاملات میں ہم چوک جاتے ہیں
جو دعائیں یہاں پوری نہیں ہوتیں یقین رکھیں آخرت میں ان کا اجر دنیا سے کہیں زیادہ ملے گا ان شاللہء
ہوتا یہ ہے کہ زندگی رب کی عنایتوں پر نظرکرم ڈالنے کے بجائے رب کی دی ہوئی آزمائشوں کو سوچتے ہوئے گزر جاتی ہے..
جب کہ دیکھا جائے تو جو کچھ ملا وہ اوقات سے بڑھ کر ملا اور ہماری نظر میں پیسہ ہی وہ واحد نعمت ہے جسکے ہونے یا نہ ہونے سے ہم لوگوں کے اعمال کو تولنے لگ جاتے ہیں...
کسی کی ظاہری حالت کو دیکھ کر اندرونی حالت کا اندازہ لگانا مشکل ہے
کس کی آنکھ میں کتنا پانی ہے
کس کے سجدے کی جگہ روز بھیگ جاتی ہے کون کتنا شکر ادا کرنے والا ہے
میں آپ کو بتاؤں میں ایسے ایسے لوگوں کو جانتی ہوں جو بظاہر پورے دنیادار نظر آتے ہیں لیکن جو انکی چھپی ہوئی نیکیاں ہیں وہ صرف خدا تعالیٰ جانتا ہے وہ جو ان کے خوبصورت چہرے کے پیچھے غم چھپا ہوا ہے وہ صرف اپنے رب کو بتاتے ہیں
آپ کتنی ہی نماز پڑھ لیں روزے رکھ لیں عبادت کر لیں لیکن اس انسان سے آگے نہیں بڑھ سکتے جو روز اللہ کے آگے گڑ گڑا کر اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہے اور ہر دم اچھائی کی توفیق مانگتا ہے لیکن مایوس نہیں ہوتا..
ان لوگوں کو اپنے سے بہتر جانتا ہے جو نیک نظر آتے ہیں خود کو گناہگار جانتا ہے...اور ایسے لوگ ہی آخرت میں اُن سب سے سبقت لے جائیں گے جو چند تسبیحات پڑھ کر اپنے اعمال پر فخر کرتے ہونگے..
اللہ پاک ہمیں دین اور دنیا کی تمام بھلائیاں عطا فرمائیں آمین
No comments:
Post a Comment