جب جب دل ٹوٹے ، شکر کرو ۔ کیوں کہ اسے ٹوٹنا ہی تھا۔ دل ٹوٹے گا نہیں تو تمہارا نیا وجود باہر کیسے نکلے گا؟ اس کا مقصد تمہاری ذات کو ہلا دینا ہے۔ تمہیں تمہاری رکاوٹ دکھانا اور تمہارے نشے سے چھٹکارہ۔ ہاں کچھ وجودوں کا نشہ جن کے تم عادی ہونے لگتے ہو۔ تو ان کی بدولت تمہارا دل زخمی کیا جاتا ہے، تاکہ ان کے سائے کا اندھیرا چھٹ سکے اور تمھارے اندر صاف روشنی داخل ہو پائے۔ تمہیں کبھی کبھار اتنا مایوس کر دیا جاتا ہے کہ تم اٹھ کھڑے ہوتے ہو اور ایک اچانک فیصلہ کرتے ہو، جو تم عام سازگار حالات میں نہ کرتے دل ٹوٹتا ہے تو شکر کرو۔
انسان کا اخلاق انسان کو ایسے مقام پر لے جاتا ہے کہ انسان سوچ بھی نہیں سکتا ، کبھی کبھی تعلیم نہیں چلتی اخلاق کام آتا ہے ، انسان فانی ہے ایک نہ ایک دن اس دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے ، انسانی موت کے بعد جو چیزیں اس خوشی اور غم کا باعث بنتی ہے ان میں ایک چیز یہ اخلاق بھی ہے کوشش کیجئے خود برداشت کرلیں ، مگر دوسروں کو تکلیف نہ پہنچائیں۔
دوسروں سے بدگمانی ہونے میں جلدی مت کیا کریں ، کچھ چیزیں ویسی نہیں ہوتی ، جیسی دکھائ دیتی ہیں ، ہر کہانی کے پیچھے ایک کہانی ہوتی ہے جو آپ کو معلوم نہیں ہوتی۔
کبھی کبھی ہم حقیقتوں سے اس قدر اکتا جاتے ہیں کہ اپنی بنائ ہوئ تخلیاتی دنیا میں گم ہوجاتے ہیں۔اپنی کمیوں کو وہاں جینے کی کوشش کرتے ہیں خوابوں کی دنیا اس قدر حسین ہوتی ہے کہ اس سے باہر آنے کو جی ہی نہیں چاہتا اور واقعی ہم آنا بھی نہیں چاہتے۔
دُوسـروں کو *"نُقصان"* پہنچائے بغیر، اُن کو *"بَدنام"* کئے بغیر، اُن سے *"حَسَد"* کئے بغیر، اُن سے *"اُلجھے"* بغیر،
اُن سے *"آگے"* نِکل جانے کا ہُنر سِیکھئے
No comments:
Post a Comment