ایک بار ایسا ہوا کہ ہم میاں بیوی میں چھوٹی سی بات پر لڑائ ہو گئ, گرمیوں کی رات تھی ہم دونوں اپنی اپنی جگہ پر سو گئے. آدھی رات کو مجھے پیاس لگی واٹر کولر پاس ہی میز پہ پڑا ہوا تھا میں نے خود اٹھ کر پانی پیا. اچانک میں نے مڑ کے دیکھا تو وہ مجھے غصے سے دیکھ رہی تھی اور بولی کہ آپ نے پانی خود کیوں پیا...؟ میں نے بھی غصے اور اکڑپن سے جواب دیا ہاتھ,پاؤں سلامت ہیں خود پی سکتا ہوں مفلوج نہی ہوں......
وہ قریب آ کر میرا گریبان پکڑ کر بولی کہ ایک بات غور سے سنو لڑائ اپنی جگہ لیکن میں اپنا حق اور خوشی نہیں چھیننے دوں گی. پتہ ہے آپ کو پانی دیتے ہوئے مجھے کتنی خوشی ہوتی بھلے ہی بات چیت بند کیوں نہ ہو لیکن پانی آپ خود نہیں پئیں گے..... اس کی آنکھیں نم اور نازک سرخ تھیں اسے گلے لگایا اور جھگڑا ختم کر دیا.
اور اب دس سال بعد
جب رات کو تین بجے پانی پینے کیلیے اٹھتا ہوں تو دیوار پہ لگی اس کی خوبصورت تصویر بھیگ جاتی ہے یا شاید میں اسے بھیگی ہوئ آنکھوں سے دیکھتا ہوں اور یاد آتا ہے وہ کہتی تھی کہ "محبت" مر نہیں سکتی..
اپنے قریب لوگوں کی زندگی میں ہی قدرکیجئے
No comments:
Post a Comment