بچوں کو بالغ ہوکر احساس ہوتا ہے کہ اصل کامیابی کھلونے جمع کرنا نہیں بلکہ تعلیمی میدان میں آگے بڑھنا ہے. پھر شادی ہونے پر معلوم ہوتا ہے کہ بہترین شریکِ حیات کا ملنا اصل کامیابی ہے. پھر روزگار کے معاملات سے دل میں یقین پیدا ہوجاتا ہے کہ اصل کامیابی کاروبار کے وسیع ہونے یا ملازمت میں پرموشن سے ہے. جوانی ڈھلنے پر نقطہِ نظر تبدیل ہو جاتا ہے کہ اصل کامیابی تو باصلاحیت اولاد، بڑے سے گھر اور بہترین گاڑی کے ہونے سے ہے. پھر بڑھاپے میں انسان کے نزدیک اصل کامیابی کا پیمانہ بیماریوں سے بچ کر جسمانی و دماغی تندرستی کا برقرار رہنا قرار پاتا ہے. بالآخر جب موت کا فرشتہ انسان کو لینے آ جاتا ہے تو اصل بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ کامیابی کے تمام تر دنیاوی تصوّر درحقیقت بہت بڑا دھوکا تھے، اصل کامیابی کا تصوّر تو اللہ کی نازل کردہ کتاب میں درج ہے جسکے مطالعہ کا کبھی وقت ہی نہیں مل سکا تھا.
No comments:
Post a Comment