Thursday, November 12, 2020

بچے کی ذہنی صحت

بچے قدرت کا بہترین عطیہ اور والدین کا سرمایہ حیات ہیں،جن کا کوئی نعم البدل نہیں۔ماں باپ بچے کی بنیادی ضروریات کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی صحت کا بھی بہت خیال رکھتے ہیں اگر وہ بیمار ہوجائیں تو ان کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جاتے ہیں ان کے مختلف ٹسٹ کرواتے ہیں یعنی جسمانی صحت کے لحاظ سے ان کا کافی خیال تو رکھتے ہیں لیکن ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بعض اوقات لاپرواہی برتتے ہیں جس کی وجہ سے بچے بہت سے مسائل شکار ہوجاتے ہیں۔تمام والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی حاصل کرے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب بچے کی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں بہترین ہوں۔
آئیے جانتے ہیں کہ والدین کو کن اقدامات کو اپنانا چاہیے جن کی مدد سے بچے کی ذہنی صحت بہترین طریقے پر نشونما پاسکتی ہے۔

بچے کی ذہنی صحت کے لیے سب سے اہم جزو والدین کی محبت اور پیار ہے۔

والدین کو چاہیے کہ بچوں کے ساتھ کوالٹی وقت گزاریں،ان کے ساتھ ان کی دل چسپی کے موضوعات پر گفتگو کریں۔

ان کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم کریں اور ان کی باتوں کو دھیان سے سنیں۔

ان سے جو وعدہ کریں وہ پورا کریں۔

والدین نصیحت کی بجائے رول ماڈل بنیں۔

بچے بڑھتی ہوئی عمر میں ہارمونزتبدیلی ہونے کی وجہ سے جذباتی ہوتے ہیں اس وقت ان کو بہت پیار اور اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے اس وقت والدین کو چاہیے کہ ان کی طرف بھر پور توجہ دیں۔

والدین کی طرف سے تحفظ کا احسا س بچوں کو پر اعتماد بناتا ہے جو کہ بچوں کی ذہنی پختگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

بچوں کے ساتھ کھیلیں اور ان کی تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں بات چیت کریں۔

بچوں کی کامیابیو ں پر ان کی حوصلہ افزائی کریں اور ان کی خوشیوں کو منائیں۔

بچوں کو درپیش مسائل سنیں اور ان کی رہنمائی کریں۔

بچے اور والدین دن میں ایک وقت مقرر کریں جو ایک ساتھ گزاریں گے اور اس میں موبائل کا استعمال منع ہو گا۔

والدین کو چاہیے کہ بچوں کے منظم (بہترین ڈسپلن)کرنے کے لیے اصول مقرر کریں اورخود بھی ان پر عمل پیرا بھی ہوں۔

بے جا روک ٹوک اور سختی بچے کی ذہنی بگاڑ کا باعث بنتی ہے،اس سے پر ہیز کریں۔

والدین کو چاہیے کہ بچوں سے گھر کے چھوٹے چھوٹے کام کروائیں تاکہ ان میں احساس ذمہ داری پیدا ہو۔

ان تمام باتون پر عمل پیرا ہونے سے بچے کی ذہنی صحت میں اضافہ ہو گا،وہ خود اعتماد اور ذمہ دار ہو گا اور زندگی میں کامیابی کی راہ کی گامزن ہو ہو گا۔

No comments:

Post a Comment