گاؤں کے مشترکہ ڈیرے پر شام کو مل بیٹھنا اور خوش گپیاں لگانا ہمارا روز کا معمول تھا. آج بھی روز کی طرح کافی لوگ موجود تھے کہ...
اچانک میں نے موضوع بدلا، ہاتھ میں موجود میگزین کھولا اور بولا کہ اس میں ایک جدول ھے اور جو بھی اس جدول کے سوال کا صحیح جواب دے گا میری طرف سے ایک کلو مونگ پھلی اور ساتھ میں گڑ انعام ملے گا.
سب کی توجہ میری طرف ھو گئی اور میں بولا کہ ایک ایسا کلمہ بتاؤ کہ جو تین حرفی ھو اور ھماری زندگی میں سب سے زیادہ اہم اور برتر ہو.
ماسی بشیراں کا نیا نیا بیاہا ہوا بیٹا بولا: "عشق"
ایک سٹوڈنٹ بولا: "علم"
ایک بے روزگار بولا: "کام"
بوڑھا بابا رحمت بولا: "عمر"
کسان نے صدا لگائی بھائی: "فصل"
ایک کنوارہ بولا: "یار"
ایک مریض نے سوچا میں کیوں پیچھے رہ جاؤں اور کہنے لگا بھائیوں: "صحت"
ایک کونے میں بیٹھے فقیر نے صدا لگائی: "مال"
چودھری صاحب گرج کر بولے: "جاہ"
اسلم نے تازہ تازہ دوکان بنائی تھی بولا: "قرض"
ان سب کی باتیں سن کر میں سوچنے لگا کہ جسکو جسکی ضرورت ھے وہ ھی اسکے لیے سب سے اھم پس ممکن ھے کہ
ایک گونگے کا جواب ھو "بول"
ایک بہرہ کہے "صدا"
ایک نابینا کہے "نور"
میں اپنے گہرے خیالوں میں ڈوبا اپنے آپ سے کہنے لگا کہ کیوں کسی جگہ سے وہ آواز نہیں آ رھی جس کی ھمیں سب سے زیادہ ضرورت ھے جو نہ فقط ھمارے سب سے زیادہ قریب بلکہ ذھن کے تمام دریچوں میں جگمگا رہا ہے اور دل کی ھر ھر دھڑکن کے ساتھ احساس ھوتا ھے...
🌹 خدا 🌹
کیونکہ جس کو خدا مل جاتا ھے تو باقی سب کچھ تو خود بخود مل جائے گا.
No comments:
Post a Comment