Thursday, November 12, 2020

ایک بیٹے کو والد صاحب کی نصیحت

1- سگریٹ نوشی سے بچو۔
2- بیوی کے انتخاب ميں بہت دور اندیشی سے کام لو کیونکہ تمہاری خوشی یا غمی کا دارو مدار 90% اسی پر ہوتا ہے۔
3- بہت سستی چیزیں مت خریدو۔
4- بچوں کو اپنے مزاج اور پسند کے مطابق جینے دو، انهیں بالکل اپنے جیسا بنانے کی کوشش مت کرو۔
5- تنقید کرنے والوں کے پیچھے پڑ کر اپنا وقت برباد مت کرو۔
6- کسی سیاست دان پر کبھی اعتماد مت کرو۔
7- جب کسی سے گاڑی ادھار لو تو پورا تیل بھر کر ہی واپس کرو۔
8- موبائل کہیں تمہاری زندگی کے خوبصورت لمحات ميں خلل انداز نہ ہو کیونکہ موبائل تمہاری اپنی راحت و سکون کے لئے ہے نہ کہ دوسرے کی۔
9- کام مکمل کرنے سے پہلے مزدوری نہ دو۔
10- جو تم سے زيادہ مالدار یا غریب ہو اس کے سامنے اپنی دولت کا تذکرہ نہ کرو۔
11- دوستوں کو قرض دینے ميں محتاط رہو کیونکہ ممکن ہے قرض اور دوستی دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھو۔
12- مخاطب سے اس کی تنخواہ کے متعلق مت پوچھو۔
13- ہرچیز لکھ لیا کرو، اپنے دماغ پر ہمیشہ بھروسہ مت کرو۔
14- بچے کو سزا اس کے جرم کے مطابق دو۔
15- قرض اسے دو جو بغیر مانگے واپس کر دے۔
16- ہر کوئی تعریف پسند ہوتا ہے اس لئے کسی کی تعریف کرنے ميں بخیلی نہ کرو۔
17- کسی سے اختلاف یا بحث و مباحثے کے وقت اپنے اخلاق اور سلیقہ مندی کا دامن نہ چهوڑو۔
18- اپنے علم کو پھیلاؤ اور لوگوں کو اس سے فائدہ پہنچاو کیونکہ ہمیشہ زندہ رہنے کا یہی واحد راستہ ہے۔
19- اپنی ذاتی یا مالی تفصیلات کا اظہار بقدر ضرورت ہی کرو۔
20- اگر کوئی تمہارے دوست کی تعریف کرے تو اپنے دوست سے ضرور اس کا ذکر کرو۔
21- اگر کوئی تمہارے ساتھ بدسلوکی کرے تو تم اس کے بچے کے ساتھ احسان کر کے اسے سبق سکھاؤ۔
22- شادی اس سے کرو جو مال و دولت میں تمہارے برابر یا تم سے کمتر ہو۔
23- کوئی چیز جب تمہیں دو بار ادھار لینے کی ضرورت پڑے تو وہ چیز بازار سے خرید لو۔
24- روزانہ آدھا گهنٹہ چہل قدمی کرو۔
25- تمہاری گهڑی وقت سے پانچ منٹ آگے رہنی چاہیے۔
26- تصنع اور بناوٹ سے دور رہو۔
27- معمولی چیزوں میں بحث و تکرار مت کرو۔
28- کسی کے ساتھ احسان کرو تو بھول جاؤ بدلے میں حسن سلوک کی امید مت رکھو۔
29- جہاں بھی رہو وہاں اپنا اچھا اثر چهوڑنے کی کوشش کرو۔...

No comments:

Post a Comment