صندل کے درخت کی خوبی ہے کہ یہ خود کی درویشی کو یوں چھپاتا ہے کہ رفتہ رفتہ ہولے ہولے اپنی خوشبو کو ارد گرد کے 100 درختوں میں منتقل کردیتا ہے یہی وجہ ہے کہ صندل کے درخت کو پہچاننا قدرے مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس نے اپنی پہچان چھپائی ہوتی ہے اور یہی اس کی ادا ہے اللہ والے بھی اسی طرح ہوا کرتے ہیں خود کو چھپانے والے اپنی خوشبو ارد گرد والوں میں منتقل کرکے جتاتے نہیں بلکہ کہتے ہیں دیکھو یہ تمہاری اپنی خوشبو پھوٹ رہی ہے اس کی حفاظت کرو یہی وجہ ہے کہ صندل کا اصل درخت اور اللہ والے شاذونادر ہی ملتے ہیں اور اگر مل جائیں تو اپنا سب کچھ طالب صادق میں انڈیل دیتے ہیں...!!!
No comments:
Post a Comment